ایم کے یو سی سی کے معاملے پر اسٹالن نے پی ایم مودی کو نشانہ بنایا، کہا- ملک میں کنفیوژن پیدا کرکے 2024 کا الیکشن جیتنا چاہتے ہیں وزیر اعظم
Tamil Nadu: دراوڑ منیتر کزگم (ڈی ایم کے) کے صدر اور تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے جمعرات کو یکساں سول کوڈ (یو سی سی) کے مسئلہ پر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا۔ UCC پر وزیر اعظم کے تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے، اسٹالن نے ان پر “امن و امان کی صورتحال کو مکمل طور پر خراب کرنے” اور “مذہبی تشدد” کی کوشش کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مودی کہتے ہیں کہ ایک ملک میں دو طرح کے قانون نہیں ہونے چاہئیں۔
’’پی ایم مودی ملک میں انتشار پیدا کرکے 2024 کے لوک سبھا انتخابات جیتنے کا سوچ رہے ہیں‘‘
اسٹالن نے الزام لگایا کہ وزیر اعظم فرقہ وارانہ جذبات بھڑکا کر اور ملک میں انتشار پیدا کرکے 2024 کے لوک سبھا انتخابات جیتنے کا سوچ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’میں آپ کو صاف کہہ رہا ہوں کہ لوگ آئندہ لوک سبھا انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو سبق سکھانے کے لیے تیار ہیں۔‘‘ اسٹالن نے یہ تبصرہ پارٹی کے ایک کارکن کی پوتی کی شادی کے بعد کیا۔ یہ شادی ڈی ایم کے ہیڈکوارٹر ‘انا اریوالائم’ کے ایک آڈیٹوریم میں ہوئی۔
UCC کی حمایت کرتی ہے AAP
ساتھ ہی عام آدمی پارٹی نے پی ایم مودی کے بیان کی حمایت کی ہے۔ آپ کی تنظیم کے جنرل سکریٹری سندیپ پاٹھک نے کہا کہ پارٹی اصولی طور پر یو سی سی کی حمایت کرتی ہے۔ اے اے پی لیڈر نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 44 بھی اس کی تائید کرتا ہے۔ سندیپ پاٹھک نے کہا کہ حکومت کو اس تجویز پر تمام اسٹیک ہولڈرز بشمول سیاسی جماعتوں اور غیر سیاسی تنظیموں کے ساتھ وسیع مشاورت کرنی چاہیے۔
یو سی سی کو صرف اس صورت میں لاگو کیا جانا چاہئے جب اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اتفاق رائے ہو
انہوں نے کہا، AAP اصولی طور پر UCC کی حمایت کرتی ہے لیکن حکومت کو UCC کو تبھی لانا چاہئے جب اسٹیک ہولڈرز کے درمیان اتفاق رائے ہو۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ایسے معاملات پر ہمیں اتفاق رائے سے آگے بڑھنا چاہیے۔ ہمارا ماننا ہے کہ تمام فریقین کے درمیان اتفاق رائے ہونے کے بعد ہی اسے (UCC) نافذ کیا جانا چاہیے۔
–بھارت ایکسپریس