Bharat Express

Tejashwi Yadav

آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی نے بہار کے موجودہ سیاسی حالات سے متعلق وزیر اعلیٰ نتیش کمارپر طنزکیا ہے۔ انہوں نے اپنے ایک پرانے بیان کو ری ٹوئٹ کیا ہے۔

بہارمیں نتیش کمار کی پارٹی جے ڈی یو کے پاس ابھی 45 اراکین اسمبلی ہیں۔ وہیں بی جے پی کے پاس 76 اور مانجھی کی ہم کے پاس 4 رن اسمبلی ہیں۔ حکومت بنانے کے لئے 122 اراکین اسمبلی کی ضرورت ہے۔

آج یوم جمہوریہ کے موقع پر پٹنہ میں گورنر کی جانب سے گھر پر ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں آر جے ڈی کے کوئی بھی لیڈر شریک نہیں ہوئے ۔

بہار میں پھر بڑا سیاسی الٹ پھیر دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی کے ساتھ نتیش کمارنئی حکومت بنائیں گے اور حلف برداری تقریب 28 جنوری کو ہوسکتی ہے۔

بہار میں ان دنوں سیاسی ہلچل ہے۔ تمام پارٹیاں مسلسل میٹنگیں کر رہی ہیں۔ دوسری طرف آر جے ڈی نیتیش کو منانے میں مصروف ہے۔ وہ بہار میں کسی بھی طرح سے اقتدار میں رہنا چاہتی ہے۔

شکایت کے مطابق، یادو نے مارچ 2023 میں پٹنہ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا، ’’موجودہ حالات میں صرف گجراتی ہی ٹھگ ہوسکتے ہیں، اور ان کی دھوکہ دہی کو معاف کردیا جائے گا۔‘‘

قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ جے ڈی یو، جس نے 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حلیف کے طور پر 16 سیٹیں جیتی تھیں، اس بار کم تعداد پر راضی نہیں ہوں گی،

اس ماہ کے آخرمیں پٹنہ میں ای ڈی دفتر میں لالو پرساد یادو اوران کے بیٹے تیجسوی یادو کو حاضرہونے کے لئے سمن جاری کیا ہے۔ ای ڈی کی ٹیم رابڑی دیوی کی رہائش گاہ پرپہنچی تھی۔

شکتی یادو نے کہا کہ بی جے پی دنیا کی سب سے بڑی پارٹی ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، لیکن ہم نے روزگار فراہم کرنے میں عالمی ریکارڈ بنایا ہے۔ اتنی کم مدت میں اتنی ملازمتیں دنیا میں کہیں نہیں پیدا ہوئیں۔

تیجسوی یادو نے پٹنہ میں کہا، ’’ہمارا یہ قدم تاریخی ہے۔ مجھے نہیں لگتا کہ ہندوستان یا دنیا کی کسی حکومت نے کسی محکمے میں اس طرح لاکھوں نوکریاں دی ہیں۔ یہ ایک عالمی ریکارڈ ہے جو بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں بنایا گیا ہے۔