Bharat Express

Tehreek-e-Taliban Pakistan

پاکستان نے شدت پسند تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے حملوں کے خوف سے اقوام متحدہ سے اپیل کی ہے۔ اسلام آباد نے اقوام متحدہ کو بتایا کہ تحریک طالبان پاکستان پاکستان کے اندر حملے کرنے کے لیے افغانستان کی  سرزمین استعمال کر رہی ہے۔

پاکستان نے بارہا افغانستان کی عبوری حکومت سے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد گروپوں کو اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کی درخواست کی ہے۔ حالانکہ، کابل پاکستان کے اس دعوے کو مسترد کرتا رہا ہے۔

  پاکستان کی دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک دہشت گرد کو مقابلے میں ہلاک کرنے کے بعد پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے اس کی لاش کو جیپ میں باندھ کر شہر بھر میں گھمایا۔ وہیں اس معامہ پر ٹی ٹی پی کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ 10 دنوں …

اقتصادی بحران سے جدوجہد کر رہے پاکستان کی ایک اور مصیبت تحریک طالبان پاکستان کے طور پر سامنے آئی ہے۔ پاکستان چاہتا ہے کہ ٹی ٹی پی سے طالبان نمٹے اور اس کے لئے وہ مائنڈ گیم کھیل رہا ہے۔ وہ طالبان کو تختہ پلٹ کا خوف دکھا رہا ہے۔

US Relations With Pakistan: پاکستان میں گزشتہ سال عمران خان کی حکومت گرا دی گئی تھی۔ اپریل 2022 میں ان کو وزیراعظم عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا، جس کے بعد انہوں نے امریکہ مخالف بیان دیئے۔

وزیراعلیٰ محمود خان نے دہشت گردی کے اس حملے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پولیس کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

پاکستان میں طالبان کی بڑھتی ہوئی دہشت گردی نے وقت کو ایک دہائی پیچھے دھکیل دیا ہے۔ آج پاکستان اسی تنظیم کی دہشت گردانہ کارروائیوں پر لگام لگانے کے لیے پریشان ہے جسے وہ کبھی پناہ دیتا تھا۔

پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹوزرداری نے ٹی ٹی پی کی طرف سے دی گئی دھمکی سے متعلق کہا کہ یہ لوگ موت سے ڈرتے ہوں گے، میں موت سے نہیں ڈرتا۔

افغان طالبان کے نائب وزیراعظم احمد یاسر نے انتہائی سخت لہجے میں کستان کو دیا جواب۔ یاسر نے 1971 میں بھارت کے ہاتھوں پاکستانی فوج کی شرمناک شکست اور ہتھارر ڈالنےکی فوٹو شیئر کرتے ہوئے پاکستان کو کی تنبیہ

ایکسپریس ٹریبیون نے رپورٹ کیا کہ ٹی ٹی پی کے زیر اہتمام حملوں میں اضافے نے متعلقہ حکام کو پچھلی حکومت کی طرف سے اختیار کی گئی حکمت عملی پر دوبارہ غور کرنے پر مجبور کر دیا ہے