Bharat Express

Pakistan News: پاکستانی سیکورٹی اہلکاروں نے دھشت گرد کی لاش کو گاڑی پر باندھ کر گھمایا

  پاکستان کی دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک دہشت گرد کو مقابلے میں ہلاک کرنے کے بعد پاکستانی سیکیورٹی فورسز نے اس کی لاش کو جیپ میں باندھ کر شہر بھر میں گھمایا۔ وہیں اس معامہ پر ٹی ٹی پی کا کہنا ہے کہ اس نے گزشتہ 10 دنوں کے دوران پاکستانی سیکیورٹی فورسز پر 31 حملے کیے ہیں، جس سے پاکستانی سیکیورٹی فورسز میں مایوسی چھائی ہوئی ہے۔ اس کے جواب میں، پاکستانی فوج نے ٹی ٹی پی کے دعوے کی تردید کی اور کہا کہ اس نے اس کے کئی دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا ہے، جن میں فنانسر بھی شامل ہے جو ٹی ٹی پی کے لیے فنڈز اکٹھا کر رہا تھا۔

دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان اور پاکستانی سیکیورٹی فورسزایک دوسرے کے مد مقابل ہیں اور ایک دوسرے کو ہر ممکن طریقے سے نقصان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اس عمل میں سوشل میڈیا کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے پشاور کے علاقہ  متنی میں تحریک طالبان پاکستان کے ایک مبینہ دہشت گرد کو ہلاک کر دیا۔ جس کے بعدلاش کو سرکاری جیپ میں باندھ کر پورے شہرمیں گھمایا گیا۔ اس کے ساتھ یہ بھی اعلان کیا گیا کہ اس دہشت گرد تنظیم کی حمایت کرنے والوں کی بھی اب خیر نہیں ہے۔

ٹی پی پی نے کہا  فوج مایوس ہے

دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان کا کہنا ہے کہ اس سے دہشت گردوں کی جانب سے کیے جانے والے خوفناک حملوں کی وجہ سے حکومت پاکستان کی مایوسی صاف عیاں ہے۔ تاہم اس طرح کے اقدامات سے پاکستانی حکومت کا اصل چہرہ سامنے آتا ہے ۔  جون کے مہینے میں گزشتہ 10 دنوں کے دوران اس نے سکیورٹی فورسز پر روزانہ 3 سے زائد حملے کیے  گئے ہیں۔ سیکورٹی فورسز پر مجموعی طور پر 31 حملے کیے گئے ہیں اور بڑے پیمانے پر جان و مال کا نقصان ہوا ہے۔ تنظیم کا یہ دعویٰ بھی ہے کہ اس نے وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی ماڈی کیپ کو بھی بیلسٹک میزائل سے اڑا دیا تھا۔ تنظیم نے مقامات کے ناموں کی فہرست بھی جاری کی ہے اور کتنے حملے ہوئے۔

فوج نے کہا- ٹی ٹی پی پروپیگنڈا کر رہی ہے۔

دوسری جانب پاکستانی حکومت اور فوج نے باضابطہ طور پر کہا ہے کہ 10 دنوں میں 30 حملوں کے بارے میں یہ معلومات کالعدم دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی کے جاری کردہ پروپیگنڈہ بیان سے سامنے آئی ہیں۔ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ یہ تنظیم حملوں کے بارے میں مسلسل جھوٹے دعوے اور بیانات پھیلاتی ہے جو حقیقت میں کبھی نہیں ہوئے۔ پاکستانی فوج کے مطابق کراچی میں اس تنظیم کے لیے فنڈز جمع کرنے والے فنانسر غلام نبی کو بھی ماضی میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ اس کے قبضے سے اس تنظیم کے عطیہ کی رسیدیں برآمد ہوئی ہیں۔ پوچھ گچھ کے دوران اس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ افغانستان میں مقیم اپنے دہشت گرد رہنماؤں سے رابطے میں تھا اور اس کے بین الاقوامی دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ روابط بھی بتائے گئے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read