طالبان نے 1971 کی فوٹو شیئر کی ، کہا ہم پر فوجی حملے کا نہ سوچیں ورنہ بھارت کے ساتھ جیسا شرمناک فوجی معاہدہ ہو گا
1971 Surrender Picture:پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے جمعرات کو افغان طالبان کو دھمکی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر انہوں نے تحریک طالبان پاکستان کو ہمارے ملک میں حملوں سے نہیں روکا تو ہم افغانستان میں داخل ہو کر دہشت گردوں کو مار ڈالیں گے۔
اس کا جواب افغان طالبان کے نائب وزیراعظم احمد یاسر نے انتہائی سخت لہجے میں دیا۔ یاسر نے 1971 میں بھارت کے ہاتھوں پاکستانی فوج کی شکست اور ہتھیار ڈالنے کی تصویر شیئر کی اور کہا کہ اس طرح کا نتیجہ یاد رکھنا۔
افغان طالبان کے نائب وزیراعظم احمد یاسر نے انتہائی سخت لہجے میں پاکستان کو جواب دیا ۔ یاسر نے 1971 میں بھارت کے ہاتھوں پاکستانی فوج کی شرمناک شکست اور ہتھارر ڈالنےکی فوٹو شیئرکی ۔1971 کی پاک بھارت جنگ کے بعد پاکستان دو ٹکڑوں میں بٹ گیا تھا۔
اس جنگ میں پاکستان کو شرمناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑا اور پاک فوج کے 90 ہزار جوانوں نے بھارتی فوج کے سامنے ہتھیار ڈال دئے تھے۔ اس جنگ کے بعد بنگلہ دیش کا وجود قائم ہوا تھا یعنی ایک الگ ملک بن گیاتھا۔ اس تصویر میں پاکستان کی طرف سے لیفٹیننٹ جنرل امیر عبداللہ خان نیازی دستخط کرتے ہوئے دیکھائی دے رہے ہیں ۔ ان کی دوسری طرف ہندوستان کے لیفٹیننٹ جنرل جگجیت سنگھ اروڑہ موجود ہیں۔
طالبان کے وزیر نے ٹویٹ کیا، رانا ثناء اللہ! زبردست! افغانستان، سیریا(شام)، پاکستان یا ترکی نہیں ہے۔ یہ افغانستان ہے۔
د پاکستان داخله وزیر ته !
عالي جنابه! افغانستان سوريه او پاکستان ترکیه نده چې کردان په سوریه کې په نښه کړي.
دا افغانستان دى د مغرورو امپراتوريو هديره.
په مونږ دنظامي يرغل سوچ مه کړه کنه دهند سره دکړې نظامي معاهدې د شرم تکرار به وي داخاوره مالک لري هغه چې ستا بادار يې په ګونډو کړ. pic.twitter.com/FFu8DyBgio— Ahmad Yasir (@AhmadYasir711) January 2, 2023
یہاں بڑی بڑی حکومتوں کی قبریں ہیں۔ ہم پر فوجی حملے کا نہ سوچیں ورنہ بھارت کے ساتھ جیسا شرمناک فوجی معاہدہ ہو گا۔
دونوں ملکوں کی سرحد پر فائرنگ کے کئی واقعات ہو چکے ہیں۔ جس میں پاکستان کے 12 فوجی اور 7 شہری مارے گئے ہیں۔ ٹی ٹی پی پاکستان میں بھی مسلسل حملے کر رہی ہے۔ حال ہی میں اس نے اسلام آباد میں فدائین حملہ بھی کیا۔
پاک وزیر کے الزام کے بعد طالبان کی وزارت خارجہ نے بھی بیان جاری کر دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان اس پر بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔ افغانستان ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہیں ہے۔ پاکستان کو اس خوش فہمی میں نہیں رہنا چاہیے کہ ہم کمزور ہیں۔ ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ اپنی حفاظت کیسے کرنی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔