افغانستان حامی ‘تحریک طالبان پاکستان’ (ٹی ٹی پی) کے خلاف پاکستانی فوج نے مہم تیزکردی ہے۔ حال ہی کے دنوں میں کئی بڑے حملوں کو انجام دینے والی ٹی ٹی پی کے خلاف پاکستان کے سیکورٹی اہلکاروں نے زبردست کارروائی کی۔ جمعرات کے روزپاکستان آرمی نے مغربی بارڈر پر ایک آپریشن چلاکر ٹی ٹی پی کے 11 مبینہ دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا، جس میں ٹی ٹی پی کے کمانڈر حفیظ اللہ کو بھی ہلاک کیا گیا تھا۔
اس وقت پاکستانی آرمی، ٹی ٹی پی کے خلاف ریڈ الرٹ موڈ پرہے۔ آرمی مسلسل ٹی ٹی پی کے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن چلا رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے حوالے سے آئی خبرکے مطابق، ٹی ٹی پی کے گڑھ سلالہ گشتہ شہرمیں پاکستان نے ایئراسٹرائیک بھی کی ہے۔ خبروں کے مطابق، پاکستان کی ایئرفورس نے جمعرات کی صبح دو ہوائی حملے کئے۔ حالانکہ اس حملے کی پاکستان نے تردید کی ہے۔ اس درمیان ٹی ٹی پی نے پاکستان کے وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کو جان سے مارنے کی دھمکی دی ہے۔ اس کے بعد اس پرردعمل ظاہر کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا، ‘میں موت سے نہیں ڈرتا’۔
بلاول بھٹو نے موت سے متعلق یہ کہا
پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے ٹی ٹی پی کی طرف سے دی گئی دھمکی پر کہا کہ ‘یہ لوگ موت سے ڈرتے ہوں گے، میں موت سے نہیں ڈرتا۔ ٹی ٹی پی نے میرے ملک کو بدنام کیا ہے اور میرے ملک کے بچوں کو مارا ہے۔ ہم ان دہشت گردوں سے مقابلہ کرتے ہیں’۔ دراصل، گزشتہ دنوں افغانستان حامی ٹی ٹی پی نے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کے دو افسران سمیت کئی پولیس اہلکاروں کو مار دیا تھا۔ اس کے بعد سے ہی پاکستانی آرمی ٹی ٹی پی پر قہر برپا رہی ہے۔
پاکستان کے وزارت خارجہ کا بیان
حالانکہ پاکستان کے وزارت خارجہ نے واضح طور پر ان رپورٹوں کو مسترد کردیا ہے، جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ پاکستان نے مشرقی افغانستان میں مبینہ دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف ہوائی حملے کئے ہیں۔ اس نے اس طرح کے دعووں کو ‘پوری طرح بے بنیاد اور بدقسمتی والا’ قرار دیا ہے۔ ایکسپریس ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق، ایف او کا یہ بیان افغانستان کے ایک اخبار روزنامہ ہشت صبح کی اس خبر کے کچھ گھنٹوں بعد آیا ہے، جس میں پاکستان نے ننگرہار صوبہ میں ٹی ٹی پی کے ٹھکانوں پر ہوائی حملہ کیا اور گشتہ ضلع کے آس پاس کے علاقے میں سلالہ کے ٹھکانوں پر بمباری کی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور طالبان کے درمیان گزشتہ ایک سال میں ہوئے تصادم میں 1,000 سے زیادہ افراد مارے جا چکے ہیں۔ اسی کولے کر پاکستان کے وزیر داخلہ کہہ چکے ہیں کہ اگر طالبان نے ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی نہیں کی تو پاکستانی فوج افغانستان میں گھس کر حملہ کرے گی۔