پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان۔ (فائل فوٹو)
Imran Khan Remarks USA: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے امریکہ مخالفت پر یوٹرن لے لیا ہے۔ انہوں نے اب کہا ہے کہ وہ اینٹی امریکہ (امریکہ مخالف) نہیں ہیں۔ عمران خان نے اس کے بعد سابق پاکستانی فوجی سربراہ جنرل قمرباجوا کے سر پربدنامی کا ٹھیکرا پھوڑا۔ عمران خان نے دعویٰ کیا کہ جنرل قمر باجوا نے امریکیوں کو کہا تھا کہ وہ اینٹی امریکہ ہیں۔
اپنی امریکہ مخالف شبیہ سے متعلق بات کرتے ہوئے ہفتہ کو وائس آف امریکہ انگلش کے ساتھ ایک انٹرویو میں سابق پاکستان وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بین الاقوامی تعلقات انفرادی تکبر نہیں ہونا چاہئے۔ عمران خان نے کہا کہ میرے بارے میں یہاں سے جھوٹ پھیلایا گیا، جبکہ سچ یہ ہے کہ میں اینٹی امریکہ نہیں ہوں۔
امریکہ پربدل گیا عمران خان کا لہجہ
واضح رہے کہ عمران خان نے اپریل 2022 میں پاکستان کے وزیراعظم عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے ہی امریکہ پرالزام لگانے شروع کردیئے تھے۔ عمران خان نے ریلیوں میں کاغذ لہرا لہرا کرکہا تھا کہ ان کے پاس پاکستانی سیاست میں غیرملکی مداخلت کا ثبوت ہے۔ عمران خان نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکہ نے پاکستانی سفیر کو بلاکر انہیں اقتدار سے ہٹانے کے لئے ڈانٹا تھا۔ اس کے علاوہ بھی عمران خان نے کئی الزام امریکہ پر لگائے۔
ٹی ٹی پی کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کا بھی ذکر کیا
عمران خان نے ہفتہ کے روز یہ بات کہی کہ میں اینٹی امریکہ نہیں ہوں۔ اس کے علاوہ عمران خان نے پاکستان میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لئے پاکستانی فوج اورخفیہ ایجنسی کو ذمہ دارٹھہرایا۔ عمران خان نے کہا کہ ٹی ٹی پی پھر سے منظم ہو رہا ہے۔ تب پاکستانی سیکورٹی اہلکارکہاں تھے؟ خفیہ ایجنسیاں کہاں تھیں؟ کیا وہ انہیں پھر سے منظم ہوتے ہوئے نہیں روک سکتے تھے؟ عمران خان نے کہا کہ ان کی لاپرواہی کے لئے ہمیں کیسے ذمہ دار ٹھہرایا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ 30 جنوری کو پاکستان کے پشاور میں ٹی ٹی پی نے بڑا خطرناک حملہ کیا تھا، جس میں 100 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے۔ مہلوکین میں بیشتر پولیس اہلکار تھے۔
-بھارت ایکسپریس