Bharat Express

Syria

دوسری جانب روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ شام میں باغیوں کو غالب نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ ایران نے فریقین سے مذاکرات کی اپیل کردی ۔ ترکیہ نے بھی جنگ خاتمےکے لےلیے بات چیت پر زور دیاہے۔

شام میں باغیوں نے اپنا کنٹرول کر لیا ہے۔ باغیوں نے اتوار (8 دسمبر 2024) کو دارالحکومت دمشق اور سرکاری ٹی وی نیٹ ورک پر قبضہ کر لیا۔ روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار الاسد طیارے میں سوار ہو کر نامعلوم منزل کی طرف روانہ ہو گئے ہیں۔

دوسری جانب قطر میں ہونے والے دوحہ فورم کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔اعلامیے کے مطابق قطر، سعودی عرب، اردن، مصر، عراق، ایران، ترکیے اور روس نے مشترکہ اعلامیے میں کہا ہے کہ شام کی موجودہ صورتحال علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کے لیےخطرناک ہے۔

شام میں باغیوں کے بڑھتے ہوئے حملوں اور عام شہریوں کی ہلاکتوں کے پیش نظر بھارتی حکومت نے اپنے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کی ہے۔ اس ایڈوائزری میں ہندوستانی شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اگلے نوٹس تک شام کا سفر کرنے سے گریز کریں۔

روس اور ایران نے باہم اتفاق کیا ہے کہ دونوں ملک 'شام کے صدر بشار الاسد کی غیر مشروط مدد جاری رکھیں گے۔' یہ اتفاق روس اور ایران کے صدور کے باہمی رابطے کے نتیجے میں کیا گیا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے شام میں پیدا صورتحال پر تبادلہ خیال کیا اور مشترکہ حکمت عملی اور اعلان پر اتفاق کیا۔

آبزرویٹری کے مطابق، ایک دن پہلے، ایچ ٹی ایس کی تیاریوں کی وجہ سے مغربی حلب کے دیہی علاقوں میں اطاریب اور آس پاس کے دیہاتوں سے عام شہریوں کی بڑی تعداد میں نقل مکانی ہوئی تھی۔ ایچ ٹی ایس، جسے پہلے نصرہ فرنٹ کے نام سے جانا جاتا تھا، کو کئی ممالک دہشت گرد تنظیم سمجھتے ہیں۔

وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے کہا کہ اس حملے کے پیچھے کردستان ورکرز پارٹی کا ہاتھ ہے۔ وزیر دفاع یاسر گلر نے بھی PKK پر انگلی اٹھائی۔ گلر نے کہا، ’’ہم PKK کے ان مجرموں کو ہر بار وہ سزا دیتے ہیں جس کے وہ مستحق ہیں۔ لیکن وہ کبھی اپنے ہوش میں نہیں آتے۔ ہم ان کا پیچھا تب تک کریں گے جب تک کہ آخری دہشت گرد کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔‘‘

شام کی وزارت خارجہ نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ’’وحشیانہ جرم‘‘ اور بین الاقوامی قوانین کی ’’سنگین خلاف ورزی‘‘ قرار دیا۔ شام کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’’غیر مسلح شہریوں کے خلاف یہ وحشیانہ جرم فلسطینیوں اور لبنانی عوام کے خلاف کی جا رہی نسل کشی کا ہی سلسلہ ہے۔‘‘

پرفل بخشی نے کہا کہ بھارت کو اسرائیل اور ایران کے درمیان سیکورٹی فراہم کرنے والے کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، اور یوکرین اور روس کے درمیان بھی ایسا ہی کیا جا سکتا ہے۔ یہ سب اس بات پر منحصر ہے کہ دونوں فریق بھارت کو قبول کرتے ہیں یا نہیں۔ بھارت کو اب یہ کردار ادا کرنے کے لیے آگے آنا ہو گا۔

ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے ایک بیان میں امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ قصیریا میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے فضائی حملے میں داعش کا ایک سینیئر اہلکار مارا گیا۔