دمشق میں رہائشی عمارت پر اسرائیلی فضائی حملہ
دمشق: دمشق کے گنجان آباد علاقے میں منگل کی شب اسرائیلی فضائی حملے میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔ اس حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 7 شہری جاں بحق اور 11 زخمی ہوئے۔ یہ اطلاع شامی وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں دی گئی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مقامی وقت کے مطابق رات 8 بج کر 15 منٹ پر ہونے والے اس حملے میں اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کی سمت سے تین میزائل داغے گئے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ اس حملے سے آس پاس کے علاقے کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
ژنہوا نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ فضائی حملہ شیخ سعد کے علاقے میں ایک 14 منزلہ عمارت کو نشانہ بنایا گیا، جو کہ گنجان آباد ماجی کے مرکز میں رہائشی اور تجارتی مرکز ہے۔ عمارت کی تین منزلوں پر میزائل آکر گرے۔ یہ تینوں منزلیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔ شیخ سعد کے علاقے میں براہ راست اسرائیلی حملے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔
شام کی وزارت خارجہ نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ’’وحشیانہ جرم‘‘ اور بین الاقوامی قوانین کی ’’سنگین خلاف ورزی‘‘ قرار دیا۔ شام کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’’غیر مسلح شہریوں کے خلاف یہ وحشیانہ جرم فلسطینیوں اور لبنانی عوام کے خلاف کی جا رہی نسل کشی کا ہی سلسلہ ہے۔‘‘ بیان میں زور دیا گیا کہ اسرائیل کو اس کے ’مجرمانہ رویے‘ کو جاری رکھنے سے روکنے کے لیے فوری بین الاقوامی اقدامات کی ضرورت ہے۔ اسرائیل شام میں اکثر فضائی اور ڈرون حملے کرتا رہتا ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ وہ بنیادی طور پر ان مقامات کو نشانہ بناتا ہے جو ایران سے وابستہ فوجی تنصیبات ہیں۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس نے اسرائیل میں بڑا حملہ کیا تھا جس میں تقریباً 1200 افراد مارے گئے تھے جب کہ 250 سے زائد کو یرغمال بنایا گیا تھا۔ خیال کیا جاتا ہے کہ 100 سے زائد یرغمالی اب بھی غزہ میں موجود ہیں۔ اس حملے کے بعد اسرائیل نے حماس کے زیر کنٹرول غزہ میں فوجی آپریشن شروع کیا جو آج تک جاری ہے۔
بھارت ایکسپریس۔