Bharat Express

Damascus

اسد حکومت کے خاتمے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور ’انقلاب کا پرچم‘ لہرانا شروع کر دیا۔ یہ ایک پرانا جھنڈا ہے جو بشار الاسد کے مرحوم والد حافظ الاسد کی حکومت سے پہلے شام میں استعمال ہوتا تھا۔

شام کی وزارت خارجہ نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ’’وحشیانہ جرم‘‘ اور بین الاقوامی قوانین کی ’’سنگین خلاف ورزی‘‘ قرار دیا۔ شام کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’’غیر مسلح شہریوں کے خلاف یہ وحشیانہ جرم فلسطینیوں اور لبنانی عوام کے خلاف کی جا رہی نسل کشی کا ہی سلسلہ ہے۔‘‘

الوطن آن لائن نے شام کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف مائیگریشن اینڈ پاسپورٹ کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ لبنانی مہاجرین کے علاوہ تقریباً 1 لاکھ 25 ہزار شامی شہری بھی اپنے وطن واپس جا چکے ہیں۔

وزارت خارجہ کے ایک اہلکار نے پہلے کہا تھا کہ اسرائیل کو تشویش ہے کہ ایران ہوائی اڈوں کو فوجی اثاثوں کی منتقلی اور ان کے خلاف استعمال کر سکتا ہے۔

اسرائیل کا شام پر میزائل حملہ: شام میں اسرائیل کے حملہ میں 53 افراد ہلاک۔ اس حملے کی ذمہ داری داعش پر عائد کی گئی تھی۔