Bharat Express

Israeli Airstrike

لبنان کے فوجی اور شہری دفاع کے ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے ہفتے کی شام جنوبی شہر نبطیہ کے تجارتی بازار کے مرکز پر حملہ کیا، جس میں پانچ افراد زخمی اور 30 ​​سے ​​زائد دکانیں تباہ ہو گئیں۔

شام کی وزارت خارجہ نے اس حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ’’وحشیانہ جرم‘‘ اور بین الاقوامی قوانین کی ’’سنگین خلاف ورزی‘‘ قرار دیا۔ شام کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’’غیر مسلح شہریوں کے خلاف یہ وحشیانہ جرم فلسطینیوں اور لبنانی عوام کے خلاف کی جا رہی نسل کشی کا ہی سلسلہ ہے۔‘‘

اسرائیلی حملوں کے درمیان یورپی یونین (EU) نے لبنان کے لیے اضافی امدادی پیکج کا اعلان کیا ہے۔ یورپی یونین نے لبنان کے لیے مزید 30 ملین یورو کی انسانی امداد کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے لبنان پر اپنے حملے تیز کر دیے ہیں۔

الوطن آن لائن نے شام کے جنرل ڈائریکٹوریٹ آف مائیگریشن اینڈ پاسپورٹ کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ لبنانی مہاجرین کے علاوہ تقریباً 1 لاکھ 25 ہزار شامی شہری بھی اپنے وطن واپس جا چکے ہیں۔

الجزیرہ عربی کی رپورٹ کے مطابق، شمالی غزہ میں شہری دفاع کے ڈپٹی ڈائریکٹر ابو العبد مرسی جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے العالمی علاقے میں بمباری میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ مارے گئے ہیں۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران، لبنانی فوج نے جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل کی طرف تقریباً آٹھ ڈرونز اور زمین سے زمین پر مار کرنے والے تقریباً 150 میزائلوں سے حملہ کیا۔

شامی آبزرویٹری فارہیومن رائٹس، جوکہ حزبِ اختلاف کی جنگ پرنظررکھنے والی ایک تنظیم ہے، نے کہا کہ میزائل حملے میں کم از کم 6  افراد ہلاک ہوئے، جن میں پانچ ایرانی شہری اور ایک شامی شہری شامل ہے۔ ایران کے حمایت یافتہ گروپوں کے یہ اہلکارحملے کے وقت ایک میٹنگ کر رہے تھے۔