امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ روس کی حمایت کھونے کے بعد بشارالاسد اپنا ملک چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔ نومنتخب امریکی صدر نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر کہا کہ اسد چلے گئے ہیں، ان کا محافظ روس، جس کی قیادت ولادیمیر پیوٹن کر رہے تھے، اب ان کی حفاظت کرنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔ٹرمپ نے اپنی بات میں وزن پیدا کرنے کے لیے تمام کیپیٹل لیٹرز کا استعمال کرتے ہوئے لکھا کہ ’شام ایک گڑبڑ ہے، لیکن یہ ہمارا دوست نہیں ہے، امریکہ کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہونا چاہیے، یہ ہماری لڑائی نہیں ہے۔
Situation of the Iranian Embassy in Damascus. pic.twitter.com/faZh9tkjSu
— Clash Report (@clashreport) December 8, 2024
دوسری جانب روسی وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے کہا کہ شام میں باغیوں کو غالب نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ ایران نے فریقین سے مذاکرات کی اپیل کردی ۔ ترکیہ نے بھی جنگ خاتمےکے لےلیے بات چیت پر زور دیاہے۔ شامی باغیوں نے سرکاری ٹی وی پر اپنے خطاب میں تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاہ دور کے خاتمے کے بعد نئے دور کا آغاز ہو گیا ہے، کسی کے خلاف بھی انتقامی کارروائی نہیں کی جائے گی، آزاد شام کی سلامتی اور خود مختاری کا تحفظ کیا جائے گا۔
People of Hama are celebrating the fall of Assad regime.
Thousands of people were killed by the Assad regime in Hama in 1982. pic.twitter.com/5VyP8wCsm2
— Clash Report (@clashreport) December 8, 2024
شام پر باغیوں کے قبضے کے حوالے سے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے قطر میں ترکیے اور ایران کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا تھا کہ باغی گروپ حیات التحریر الشام کے عسکری آپریشن کی منصوبہ بندی طویل عرصے پہلے کی گئی تھی، یہ طاقت کا توازن بگاڑنے اور گراؤنڈ پر صورتِ حال تبدیل کرنے کی کوشش ہے۔روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا روس باغی گروہ کی پیش قدمی کی ہر ممکن اقدام کے ذریعے مخالفت کرے گا۔اب اس حوالے سے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان بھی سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے اس معاملے سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری جنگ نہیں ہے، ہمیں شام کی جنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔