امریکہ نے کیا شام پرفضائی حملہ ، داعش کے اسامہ جمال محمد ابراہیم الجنابی کو ہلاک کرنے کا کیا دعویٰ
شام میں امریکی فضائی حملے میں داعش کا ایک سینیئر اہلکار مارا گیا ہے۔ یہ دعویٰ کرتے ہوئے امریکہ نے کہا کہ ہلاک ہونے والے داعش کے سینئر اہلکار کی شناخت اسامہ جمال محمد ابراہیم الجنابی کے نام سے ہوئی ہے جو دہشت گردوں کو بھرتی کرتا تھا۔ امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ اس کی موت سے داعش کی دہشت گردانہ حملے کرنے کی صلاحیت متاثر ہوگی۔
ٹوئٹر پر شیئر کیے گئے ایک بیان میں امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ قصیریا میں امریکی سینٹرل کمانڈ کے فضائی حملے میں داعش کا ایک سینیئر اہلکار مارا گیا۔ 16 جون کو امریکی سینٹرل کمانڈ نے شام میں ایک فضائی حملہ کیا، جس میں داعش کا ایک سینیئر اہلکار اسامہ جمال محمد ابراہیم الجنابی ہلاک کوگیا۔
U.S. Central Command Airstrike in Syria Kills Senior ISIS Official
On June 16, U.S. Central Command conducted an airstrike in Syria, killing Usamah Jamal Muhammad Ibrahim al-Janabi, a senior ISIS official and facilitator. His death will disrupt ISIS’s ability to resource and… pic.twitter.com/aCFpvCFfTz
— U.S. Central Command (@CENTCOM) June 19, 2024
داعش ایک بار پھر ابھر رہی ہے
داعش شام میں دوبارہ ابھرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسلامک اسٹیٹ کو دوبارہ ابھرنے سے روکنے کے لیے امریکی فوجی وہاں تعینات ہیں۔ امریکی فوجیوں کو کرد ملیشیا وائی پی جی اور اس کے اتحادیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں تعینات کیا گیا ہے۔
2019 میں شدت پسند ملیشیا کے خاتمے کا اعلان کیا گیا تھا، اس کے باوجود یہ وقتاً فوقتاً سرگرم ہوتی رہتی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ماہرین کے مطابق امریکہ خطے میں اپنی مسلسل فوجی موجودگی کے ذریعے اپنے قدیم دشمن ایران کے اثر و رسوخ کو محدود کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:تمل ناڈو میں زہریلی شراب پینے سے 29 افراد کی موت، 60 سے زائد اسپتال میں داخل
واشنگٹن میں ایک دفاعی اہلکار کے مطابق شام میں اب بھی تقریباً 700 امریکی فوجی موجود ہیں۔ غزہ جنگ شروع ہونے کے بعد ان کی تعیناتی اور بھی خطرناک ہو گئی ہے۔ ایران نواز ملیشیا اکثر امریکی فوجی اڈوں پر حملے کرتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس