Bharat Express

Supreme Court

فضائی آلودگی کے مسئلے سے چھٹکارا پانے کے لیے سپریم کورٹ حکومت سے مناسب اقدامات کرنے کو کہہ رہی ہے۔ پنجاب اور ہریانہ کی حکومتوں کے درمیان اختلافات ہیں، جب کہ سپریم کورٹ کا ماننا ہے کہ سیاسی لڑائی ہر وقت نہیں ہو سکتی۔

آلودگی کے مسئلے کے بارے میں سپریم کورٹ نے دہلی، ہریانہ، راجستھان، پنجاب اور اتر پردیش کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر پرالی جلانا بند کریں۔ عدالت نے اس معاملے پر دہلی حکومت کو نشانہ بنایا۔

Supreme Court on Odd-Even Formula in Delhi: دہلی میں فضائی آلودگی خطرناک سطح پر پہنچ چکی ہے اور اس سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت ہو رہی ہے۔ عدالت نے معاملے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

دراصل سپریم کورٹ میں ججوں کی کل منظور شدہ آسامیاں 34 ہیں جن میں سے 3 آسامیاں خالی ہیں۔ کالجیم میں چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس سنجے کشن کول، جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بی آر گوائی اور جسٹس سوریہ کانت شامل ہیں۔

وزارت داخلہ نے 28 ستمبر 2022 کو غیرقانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ، 1967 کے تحت پی ایف آئی اور اس کے 8 اتحادی ذیلی تنظیموں پر 5 سال کے لئے پابندی لگا دی تھی۔

Muzaffarnagar School Slapping Case: مظفر نگر میں سامنے آئے اس سانحہ سے متعلق کافی تنازعہ ہوا تھا۔ اس معاملے میں ہندو-مسلم نظریے سے متعلق بھی بات کی گئی تھی۔

بہار کے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو کی عرضی پر سپریم کورٹ میں سماعت ہونے جا رہی ہے۔ تیجسوی نے گجرات کی ایک نچلی عدالت میں اپنے خلاف دائر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے کو منتقل کرنے کی درخواست کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ہے۔

سی جے آئی چندرچوڑنے کہا کہ یہ شہریوں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچاتا ہے اور ملک میں ہماری عدالت کی اچھی شبیہ نہیں دکھاتا ہے۔عدالت نے نوٹ کیا کہ ستمبر اکتوبر کے مہینے میں وکلاء کی جانب سے 3,688 التواء کی پرچیاں جاری کی گئیں۔ بنچ نے نوٹ کیا کہ آج 178 ملتوی پرچیاں تھیں۔

سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے تین روزہ سماعت کے آخری دن دلائل کا آغاز کیا۔ بدھ کو اپنے دلائل کو آگے بڑھاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ حکومت نے ایک اچھے مقصد کے ساتھ الیکٹورل بانڈ سکیم کو لاگو کیا۔

انتخابی بانڈز کی مخالفت کرنے والی عرضیوں پر سپریم کورٹ میں جواب دیتے ہوئے مرکز کی جانب سے سالیسٹر جنرل نے کہا کہ اس نظام کو حکمراں جماعت کو فائدہ پہنچانے والا قرار دینا غلط ہے۔ یہاں تک کہ جب 2004 سے 2014 کے درمیان یہ نظام رائج نہیں تھا تب بھی حکمران جماعت کو سب سے زیادہ عطیات ملتے تھے۔