Bharat Express

Supreme Court

اس دوران جہاں اٹارنی جنرل نے ملک کی سالمیت کے پہلو پر زور دیا۔ اس کے ساتھ ہی سالیسٹر جنرل نے بتایا کہ پرانے نظام میں جموں و کشمیر میں آباد لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو دوسری ریاستوں کے شہریوں کی طرح حقوق حاصل نہیں تھے۔ اب وہ لوگ سب کے لیے برابر ہو گئے ہیں۔

بنچ نے کہا، "آپ سمجھتے ہیں، دو چیزیں ہیں؛ ایک ڈیٹا اکٹھا کرنا، جو مشق ختم ہو چکی ہے، اور دوسرا سروے کے دوران جمع کیے گئے ڈیٹا کا تجزیہ۔ دوسرا حصہ، زیادہ مشکل ہے۔ جب تک آپ (درخواست گزار) پہلی نظر میں مقدمہ قائم کرنے کے قابل نہیں بناتے تب تک ہم روک نہیں لگانے والے ہیں۔

Manipur Unrest: منی پورتشدد کی جانچ کے لئے تشکیل کمیٹی نے تین رپورٹ پیش کی ہیں۔ سپریم کورٹ نے ان رپورٹس کو سالسٹرجنرل سے دیکھنے کو کہا ہے۔

نوح تشدد کے بعد مہاپنچایت میں مسلمانوں کے خلاف بائیکاٹ کی مہم کے خلاف عرضی پر سپریم کورٹ 25 اگست کو سماعت کرے گا۔

آج، نہ صرف گجرات حکومت نے یہ استدلال کیا کہ معافی قانونی تھی اور اسے قانون کے تحت جانچنے کے لیے درکار تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا گیا تھا، بلکہ اس نے سزا کے اصلاحی نظریہ کو بھی پیش کیا۔ریاستی حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے بنچ نے پوچھا کہ اس معافی کا مقصد کیا ہے؟

مرکز نے مشورہ دیا ہے کہ جب یہ بہت ضروری ہو، تبھی عدالت کسی افسر کو ذاتی طور پر حاضر ہونے کو کہے۔ اس دوران اس کے لباس پر غیر ضروری تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔مرکزی حکومت یہ بھی چاہتی ہے کہ کسی افسر کے خلاف توہین کا مقدمہ ان احکامات کی عدم تعمیل پر ہونا چاہیے، جن پر عمل کرنا اس کے لیے ممکن تھا۔

مفتی نے کہا کہ مرکزی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کشمیر میں دہشت گردی ختم کر دی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ دہشت گردی کو ختم کرنے کے نام پر مرکز نے جموں و کشمیر کو برباد کر دیا ہے۔

سی جے آئی نے کہا کہ یہ الفاظ عدالت میں دلائل، احکامات اور نقل کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ یہ کتابچہ وکلاء کے ساتھ ساتھ ججوں کے لیے بھی ہے۔ اس کتابچے میں وہ الفاظ بتائے گئے جو اب تک عدالت میں استعمال ہوتے تھے۔ اس کے ساتھ یہ بھی بتایا گیا کہ یہ الفاظ کیوں غلط ہیں

Shri Krishna Janmabhoomi Case: سپریم کورٹ میں یہ عرضی شری کرشن جنم بھومی مکتی نرمان ٹرسٹ کی طرف سے داخل کی گئی ہے اور سروے کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

چیف جسٹس چندر چوڑ نے کہا، "عدالتی نظام کی طاقت انصاف فراہم کرنا ہے، اگر کسی شخص کو من مانی گرفتاری، انہدام کی دھمکی، جائیدادوں کی غیر قانونی ضبطی کا نشانہ بنایا جاتا ہے، تو ایسے شخص سپریم کورٹ کے ججوں سے ہمت  حاصل کرنی چاہیے۔