کانگریس ایم ایل اے اظہار الحسین
کشن گنج: بہار کے مسلم اکثریتی ضلع کشن گنج میں سی بی ایس ای سے منسلک پرائیویٹ اسکولوں میں اردو زبان پڑھانے کو لے کر تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر (ڈی ای او) ناصر حسین نے اس سلسلے میں ایک حکم نامہ جاری کیا ہے، جس کے بعد بی جے پی، بجرنگ دل اور دیگر ہندو تنظیموں نے اسے ’’تعلیم کی اسلامائزیشن‘‘ قرار دیتے ہوئے احتجاج درج کریا ہے۔
دراصل، ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کوآرڈینیشن اینڈ مانیٹرنگ کمیٹی (دیشا) کی میٹنگ میں کانگریس ایم ایل اے اظہار الحسین اور ایم پی ڈاکٹر جاوید آزاد نے ضلع کے پرائیویٹ اسکولوں میں اردو نہ پڑھانے کا مسئلہ اٹھایا تھا۔ اس کے بعد ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے تمام پرائیویٹ اسکولوں کو ایک مراسلہ جاری کرتے ہوئے اردو کی تعلیم کے انتظامات کو یقینی بنانے کی ہدایت دی۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ قدم ضلع کی اقلیتی اکثریت کو مدنظر رکھتے ہوئے اٹھایا گیا ہے۔
ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے خط میں یہ بھی واضح کیا کہ سی بی ایس ای کے ساتھ رجسٹرڈ تمام پرائیویٹ اسکولوں کو اردو کی تعلیم کے لیے ضروری انتظامات کرنے ہوں گے اور کمپلائنس رپورٹ بہار ایجوکیشن پروجیکٹ آفس کو بھیجنی ہوگی۔
کانگریس ایم ایل اے اظہار الحسین نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ عوام کا مطالبہ ہے کہ یہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے، پھر بھی یہاں اردو نہیں پڑھائی جاتی ہے۔ میں محکمہ اقلیتی بہبود کی کمیٹی کا رکن ہوں اور ہم نے حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا تھا کہ سی بی ایس ای کے تسلیم شدہ اسکولوں میں اردو پڑھائی جائے، کیونکہ یہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے اور ایسے میں یہ ضروری ہوجاتا ہے کہ بچوں کو اردو پڑھائی جائے۔ اس کے بعد میں نے دیشا کی میٹنگ میں یہ مسئلہ اٹھایا تھا اور میں وزیر تعلیم کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ انہوں نے میرا مطالبہ پورا کیا۔ سی بی ایس ای کے تسلیم شدہ تمام پرائیویٹ اسکولوں میں اردو پڑھائی جاتی ہے یا نہیں اس حوالے سے فہرست مانگی گئی ہے۔ اب جلد ہی اسکولوں میں اردو پڑھائی جائے گی جو کہ اچھی بات ہے۔‘‘
بی جے پی کے ضلع صدر سوشانت گوپ نے ڈی ای او کے حکم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اسکولوں میں تعلیم صرف سی بی ایس ای کے طے کردہ اصولوں کے مطابق کرائی جانی چاہئے نہ کہ کسی باہری دباؤ میں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر سی بی ایس ای سے منسلک اسکولوں میں اردو کو نافذ کرنے کی کوشش کی گئی تو بی جے پی اس کی سخت مخالفت کرے گی اور اس کے بجائے گایتری منتر کا پاٹھ کروانے کا مطالبہ کرے گی۔
بی جے پی کے ریاستی صدر اور ریونیو اور لینڈ ریفارمز کے وزیر نے بھی اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ تعلیم یا ضلع ایجوکیشن آفیسر کسی پرائیویٹ اسکول کو اردو پڑھانے کے لیے مجبور نہیں کرسکتے ہیں۔ یہ اسکول انتظامیہ پر منحصر ہے کہ وہ کون سی زبانیں پڑھائیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو پرائیویٹ اسکولوں میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔
بال مندر سینئر سیکنڈری اسکول کے سکریٹری ترلوک چند جین نے کہا کہ کچھ بچوں کے لیے اردو کا الگ انتظام کرنا ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اردو پڑھانی ہے تو اس کے لیے الگ اسکول کھولا جائے۔ انہوں نے اس حکم کو واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
کشن گنج کے ڈی ایم وشال راج نے کہا کہ اس سے قبل کی میٹنگ میں یہ مطالبہ اٹھایا گیا تھا کہ جو بچے اسکولوں میں اردو پڑھنا چاہتے ہیں ان کے پاس یہ آپشن دستیاب ہونا چاہئے۔ اس سلسلے میں، ایک درخواست کی گئی ہے کہ تمام سی بی ایس ای کے تسلیم شدہ اسکولوں کو یہ اختیار ہونا چاہئے۔ اسکولوں کو سی بی ایس ای کے پیٹرن پر عمل کرنا ہوگا۔
بھارت ایکسپریس۔