Bharat Express

Parliament Winter Session 2023: پاک مقبوضہ کشمیر ہندوستان کا حصہ ہے اسے کوئی چھین نہیں سکتا، دفعہ 370 پر بحث کے دوران ایوان میں امت شاہ کا بیان

وزیر داخلہ امت شاہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کہا کہ سپریم کورٹ نے قبول کیا کہ آرٹیکل 370 ایک عارضی شق ہے، اس میں کوئی شک نہیں ہے۔

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران آج راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر تنظیم نو ترمیمی بل اور ریزرویشن ترمیمی بل پر بحث ہوئی۔ اس دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کانگریس پر حملہ کیا اور سپریم کورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم بھی کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے پی او کے کے حوالے سے بھی بڑا دعویٰ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) ہمارا ہے، یہ بھارت کا ہے۔ اسے ہم سے کوئی نہیں چھین سکتا۔ امیت شاہ نے بتایا کہ پاکستان کے زیر قبضہ کشمیر کی 24 سیٹیں ریزرو رکھی گئی ہیں کیونکہ میں پھر کہہ رہا ہوں کہ پی او کے ہمارا ہے۔

دوسری جانب وزیر داخلہ امت شاہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر کہا کہ سپریم کورٹ نے مان لیا کہ آرٹیکل 370 ایک عارضی شق ہے، اس میں کوئی شک نہیں ہے۔ اگر آرٹیکل 370 اتنا مناسب اور ضروری ہوتا تو نہرو اس سے پہلے عارضی لفظ کیوں استعمال کرتے؟ جو لوگ کہتے ہیں کہ دفعہ 370 مستقل ہے وہ آئین ساز اسمبلی اور آئین کی نیت کی توہین کر رہے ہیں۔ آج سپریم کورٹ نے درخواست گزار کے اس دعوے کو یکسر مسترد کر دیا ہے کہ آرٹیکل 370 کو کبھی نہیں ہٹایا جا سکتا۔

’’آج ہندوستان کی تاریخ سنہری حروف سے لکھی جائے گی‘‘

امیت شاہ نے راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر ریزرویشن (ترمیمی) بل 2023 اور جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل 2023 پر بحث کے دوران مزید کہا کہ یہ ایک اہم دن ہے کیونکہ یہ دونوں بل منظور ہو جائیں گے۔ اور اس لیے بھی کہ یہ جموں و کشمیر اور ہندوستان کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ آج سپریم کورٹ نے جموں و کشمیر (تنظیم نو) بل 2019 کے پیچھے کے ارادے، اس کی آئینی جواز اور طریقہ کار کو برقرار رکھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ روز بھی بہت سے سوالات اٹھائے گئے تھے۔ لوک سبھا میں کہا گیا کہ یہ بل ابھی زیر التوا ہے اور اسے جلد بازی میں لایا جا رہا ہے۔ سپریم کورٹ انصاف دے گی اور ہمیں اس کا انتظار کرنا چاہیے۔ یہ سب انصاف کے لیے نہیں بلکہ وزیر اعظم نریندر مودی کے فیصلے کو زیر التوا کرنے کے لیے تھے۔

آرٹیکل 370 کی حمایت کرنے والوں پر طنز کرتے ہوئے امیت شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بھی قبول کیا ہے کہ گورنر راج اور صدر راج کے اعلانات کو چیلنج کرنا درست نہیں ہے۔ جب عارضی انتظام کیا گیا تو سوال یہ پیدا ہوا کہ اگر یہ عارضی ہے تو اسے کیسے ختم کیا جائے گا؟ اس لیے آرٹیکل 373 میں یہ شق ڈالی گئی کہ صدر آرٹیکل 370 میں ترمیم کر سکتا ہے، اس پر پابندیاں لگا سکتا ہے اور اسے آئین سے مکمل طور پر خارج بھی کر سکتا ہے۔

بھارت ایکسپریس

Also Read