Bharat Express

Supreme Court

جسٹس متل نے کہا، کیا یہ جھوٹا مقدمہ نہیں ہوگا؟ لوکس اسٹینڈ کے اصول کو مفاد عامہ کی قانونی چارہ جوئی کے معاملات میں صحیح معنوں میں لاگو نہیں کیا جا سکتا۔ تاہم، جہاں کسی قانون کی طاقت کو چیلنج کیا جاتا ہے، وہاں اس میں حصہ داری کی کوئی نہ کوئی علامت ضرور ہونی چاہیے۔

سیما حیدر نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر میری جان کو کوئی خطرہ ہے تو وہ پاکستان ہے۔ میرے بچوں کو پاکستان میں کہیں بھی مارا جا سکتا ہے۔ پاکستان میں اپنے بچوں کے مستقبل کو دیکھتے ہوئے میں نے وہ ملک چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔

سپریم کورٹ الیکٹورل بانڈ اسکیم کے جواز کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پر جمعرات کو اپنا فیصلہ سنائے گا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی صدارت والی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے گزشتہ سال 2 نومبر کو اس کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔

سماعت کے دوران درخواست گزار اور اپوزیشن دونوں کی جانب سے دلائل دیے گئے۔ عدالت نے 31 اکتوبر سے 2 نومبر تک تمام فریقیوں کو سنجیدگی سے سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔

عمرخالد کے وکیل کپل سبل نے سپریم کورٹ میں جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس پنکج متھل کی بینچ کو بتایا کہ وہ حالات تبدیل ہونے کی وجہ سے اپنی ضمانت عرضی واپس لینا چاہتے ہیں اور ازسر نو ٹرائل کورٹ کے سامنے ضمانت کے لئے درخواست داخل کریں گے۔

Muslim Divorced Woman: کیا ایک مسلمان طلاق یافتہ عورت بھی CrPC کی دفعہ 125 کے تحت اپنے شوہر سے عبوری کفالت الاؤنس کی حقدار ہے؟ سپریم کورٹ اس بات پر غور کرے گی کہ آیا اس کیس میں ضابطہ فوجداری یا پرسنل لاء لاگو ہوگا۔ کیا سی آر پی سی نافذ ہوگا یا مسلم خواتین …

خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کی رپورٹ کے مطابق، کلکتہ ہائی کورٹ نے جمعرات (8 فروری) کو اس کیس کو فوجداری بنچ کو منتقل کرنے کا حکم دیا جس میں ایمیکس کیوری نے دعویٰ کیا تھا کہ مغربی بنگال کے اصلاح گھروں میں قید کچھ خواتین قیدی حاملہ ہو رہی ہیں۔

پچھلی سماعت میں عدالت نے دہلی حکومت کو قومی راجدھانی دہلی میں عدالتی ڈھانچے کی تشکیل کے لیے رہنما خطوط جاری کیے تھے۔

بلقیس بانو کیس کے 11 مجرموں کو دی گئی پیرول سےمتعلق تفصیلات کے مطابق  ریاستی حکومت نے اکتوبر 2022 میں ایک حلف نامہ میں سپریم کورٹ کو پیش کیا تھا جس کے مطابق  مودھیا کو 1,041 کے لئے پیرول پر اور 223 کے لئے فرلو پر رہا کیا گیا ہے۔ جب وہ جنوری 2008 سے اس کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔

سپریم کورٹ کی سات ججوں کی آئینی بنچ ایس سی-ایس ٹی زمروں میں ذیلی زمرہ بندی کی قانونی حیثیت پر سماعت کر رہی ہے۔