بلقیس بانو اجتماعی عصمت دری کیس کے 11 مجرموں نےسپریم کورٹ کی ہدایت کے بعد21 جنوری کو گودھرا سب جیل میں خودسپردگی کی تھی ۔لیکن ان مجرموں سے ایک پردیپ مودھیا کو پندرہ دنوں کے اندر ہی 5 دنوں کیلئے پیرول مل گیا ہے۔چونکہ ان کے سسر ا انتقال ہوگیا ہے جس کی وجہ سے انہوں نے اپنے سسر کی موت کے بعد گجرات ہائی کورٹ سے پیرول کیلئے رجوع کیا اور عدالت نے پانچ دن کے پیرول پر بدھ کو داہود ضلع کے اپنے آبائی گاؤں رندھیک پور جانے کی اجازت دے دی۔
جسٹس ایم آر مینگڈے کی عدالت نے 5 فروری کو مودھیا کو 7 سے 11 فروری تک پیرول کی اجازت دی ہے۔ استغاثہ نے ہائی کورٹ بتایا تھا کہ جیل ریکارڈ کے مطابق، مودھیا نے آخری بار پیرول پر رہا ہونے کے وقت “وقت پر واپسی کی اطلاع” دی تھی اور یہ کہ جیل میں ان کا طرز عمل بھی “اچھا بتایا جاتا ہے۔حیرانی والی بات یہ ہے کہ جمعرات کی صبح مودھیا کو مقامی باشندوں نے رندھیک پور بازار میں کام کرتے ہوئے دیکھا۔یعنی سسر کے انتقال پر پیرول حاصل کرکے مودھیا بازار میں کام کررہے ہیں ۔اس پورے معاملے پر داہود کے لمکھیڑا سے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وشاکھا جین نے کہا، “ہائی کورٹ نے مجرم کو پیرول دے دیا ہے اور وہ پانچ دنوں کے لیے اپنے گاؤں واپس آ گیا ہے۔ اس کی پیرول کی شرائط کے مطابق، اسے رندھیک پور پولیس اسٹیشن میں رپورٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ توقع ہے کہ وہ خود ہی جیل واپس چلاجائے گا۔
بلقیس بانو کیس کے 11 مجرموں کو دی گئی پیرول سےمتعلق تفصیلات کے مطابق ریاستی حکومت نے اکتوبر 2022 میں ایک حلف نامہ میں سپریم کورٹ کو پیش کیا تھا جس کے مطابق مودھیا کو 1,041 کے لئے پیرول پر اور 223 کے لئے فرلو پر رہا کیا گیا ہے۔ جب وہ جنوری 2008 سے اس کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔حلف نامے میں یہ بھی درج کیا گیا ہے کہ 19 واقعات میں سے جب اسے پیرول پر رہا کیا گیا تھا، اس نے تین مواقع پر ایک دن کی تاخیر سے خود سپردگی کی تھی۔ بلقیس بانو کیس میں عمر قید کی سزا پانے والےمودھیا کے علاوہ 10 دیگر مجرموں نے 21 جنوری کی آدھی رات سے کچھ دیر پہلے گودھرا سب جیل میں خودسپردگی کر دی تھی،لیکن پندرہ دن سے پہلے ہی مودھیا کو پیرول مل گیا ہے اور وہ اپنے گاوں میں ہے۔
بھارت ایکسپریس۔