Bharat Express

bilkis bano

بلقیس بانو معاملے میں گجرات حکومت کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ سپریم کورٹ نے 11 قصورواروں کی رہائی منسوخ کرنے کے معاملے میں حکومت کی نظرثانی کی درخواست خارج کردی ہے۔ عدالت نے 8 جنوری کو قصورواروں کی رہائی کو منسوخ کردیا تھا۔

جسٹس سنجیو کھنہ اور پی وی سنجے کمار کی بنچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ مجرموں کو ایسا کوئی فائدہ نہیں دیا جائے گا۔ عدالت نے پوچھا کہ یہ درخواست کیا ہے؟ اسے کیسے قبول کیا جاسکتا ہے؟ یہ بالکل غلط ہے۔

اسد الدین اویسی نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے بارے میں کہا کہ میں پچھلے 30 سال سے کہہ رہا ہوں کہ اے آئی ایم آئی ایم کی مخالفت کرنے والی یہ تمام پارٹیاں چھوٹی بی جے پی ہیں

بلقیس بانو کیس کے 11 مجرموں کو دی گئی پیرول سےمتعلق تفصیلات کے مطابق  ریاستی حکومت نے اکتوبر 2022 میں ایک حلف نامہ میں سپریم کورٹ کو پیش کیا تھا جس کے مطابق  مودھیا کو 1,041 کے لئے پیرول پر اور 223 کے لئے فرلو پر رہا کیا گیا ہے۔ جب وہ جنوری 2008 سے اس کیس میں عمر قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔

بلقیس بانو معاملے میں 11 میں سے تین مجرمین نے ذاتی وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے 4 سے 6 ہفتے کا اضافی وقت مانگا تھا، جسے سپریم کورٹ نے مسترد کردیا۔ اب انہیں 21 جنوری تک سرینڈر کرنا ہوگا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اجتماعی آبروریزی متاثرہ بلقیس بانو جذباتی ہوگئیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ڈیڑھ سال میں پہلی بارمسکرائی ہوں۔ بلقیس بانو کو انصاف دلانے کے لئے کئی خواتین نے مدد کی۔ اس میں 4 بے حد اہم رہیں۔ آئیے ان کے بارے میں آپ کو بتاتے ہیں۔

مولانا سید ارشد مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علماء ہند لاتعداد مقدمات لڑرہی ہے اور اس تجربات کی بنیاد پرہی ہم یہ بات کہتے ہیں کہ اب عدالتیں ہی انصاف کا واحد سہارا رہ گئی ہیں، جہاں سے مظلوموں کو انصاف مل سکتا ہے۔

بلقیس بانو نے کہا کہ ڈیڑھ سال پہلے 15 اگست 2022 کو جب میرے خاندان کو تباہ کرنے اور میرے وجود کو دہشت زدہ کرنے والوں کو جلد رہائی مل گئی تو میں پست ہوگئی۔ مجھے لگا کہ میرا حوصلہ ختم ہو گیا ہے۔

ممبئی کی خصوصی سی بی آئی کورٹ نے 21 جنوری 2008 کو11 افراد کوعمرقید کی سزا دی۔ سال 2017 میں بامبے ہائی کورٹ اوربعد میں سپریم کورٹ نے بھی سزا کوبرقراررکھا۔

انہیں ڈر تھا کہ اگر فیصلہ ان کے خلاف ہوگا تو شرپسند اس کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں نقصان پہنچانے کی کوشش کرسکتے ہیں ۔ اس خطرہ کو دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ سے فیصلہ آنے سے چند دن پہلے انہوں نے اپنا آبائی گھر چھوڑ دیا تھا۔