اسدالدین اویسی
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی نے گجرات میں 2002 کے فسادات کی شکار بلقیس بانو کے معاملے کو لے کر ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کو نشانہ بنایا ہے۔
پریس کانفرنس کے دوران اسد الدین اویسی نے بلقیس بانو کے معاملے پر یہ بھی سوال کیا کہ اگروزیر اعظم مودی بھائی ہیں تو کیا بلقیس بانو بہن یا بیٹی نہیں ہیں؟ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اویسی بلقیس بانو کے معاملے پر بی جے پی کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ اس سے قبل بھی انہوں نے یہ کہا تھا کہ بی جے پی والوں نے عصمت دری کے مجرموں کے گلے میں ہار پہنائے تھے۔
سپریم کورٹ نے مجرموں کی رہائی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا تھا۔
دریں اثنا، جنوری کے مہینے میں سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور ان کے خاندان کے افراد کے قتل کے 11 مجرموں کو سزا میں معافی دے کر رہا کرنے کے فیصلے کو منسوخ کر دیا تھا۔ ان مجرموں کو گجرات حکومت نے 2022 میں یوم آزادی کے موقع پر رہا کیا تھا، اوران کی سزا کو بھی معاف کردیا تھا ۔
#WATCH | Hyderabad: Lok Sabha MP & AIMIM chief Asaduddin Owaisi says, “…I have been saying for the last 30 years that all these parties opposing Majlis are small BJP, the real BJP is Modi and RSS. We need to stop them with our political strength…” pic.twitter.com/oRta7Yqg4n
— ANI (@ANI) February 21, 2024
گجرات حکومت کو سزا کی معافی کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں ہے۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ گجرات حکومت کو سزا میں معافی دینے یا کوئی فیصلہ لینے کا اختیار نہیں ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ مہاراشٹر حکومت اس معاملے میں فیصلہ لینے کے لیے زیادہ موزوں ہے۔
‘اے آئی ایم آئی ایم کی مخالفت کرنے والی تمام پارٹیاں چھوٹی بی جے پی ہیں’
صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد الدین اویسی نے آئندہ لوک سبھا انتخابات کے متعلق کہا کہ میں پچھلے 30 سال سے کہہ رہا ہوں کہ اے آئی ایم آئی ایم کی مخالفت کرنے والی یہ تمام پارٹیاں چھوٹی بی جے پی ہیں، اصل بی جے پی مودی اور آر ایس ایس ہے۔ ہمیں اپنی سیاسی طاقت سے انہیں روکنا ہوگا۔
#WATCH | Hyderabad: AIMIM chief Asaduddin Owaisi says, “Akhilesh Yadav lost elections in 2014, 2017, 2019, and then 2022 against BJP. Out of these four elections, in the 2022 Vidhan Sabha elections, the Samajwadi Party won the maximum number of Muslim votes in its history. Still,… pic.twitter.com/AkFpWSc5kC
— ANI (@ANI) February 21, 2024
اکھلیش یادو مسلم ووٹ حاصل کر کے بھی بی جے پی کو ہرا نہیں سکے
اسد الدین اویسی نے سماج وادی پارٹی کے سپریمو اکھلیش یادو کو بھی نشانہ بنایا اور کہا کہ انہیں پچھلی اسمبلی میں اتنے مسلم ووٹ ملے لیکن وہ بی جے پی کو نہیں روک سکے۔ اکھلیش یادو 2014 اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات اور 2017 اور 2022 کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست نہیں دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ وہ صرف اویسی کو گالی دیتے ہیں، لیکن بی جے پی کو ہرانے کے قابل نہیں ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اے آئی ایم آئی ایم کی ریاستی اکائی چاہتی ہے کہ ہم اتر پردیش میں الیکشن لڑیں۔
بھارت ایکسپریس۔