Bharat Express

bilkis bano

بلقیس بانو کی عرضی پر سماعت میں ہو رہی تاخیر سے متعلق عدالت نے مجرمین کے وکیل سے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ آپ یہ چاہتے ہی نہیں ہیں کہ بینچ یہ سماعت کرے۔

بلقیس بانو کیس کے قصورواروں کی رہائی کے خلاف عرضی میں سپریم کورٹ 2 مئی کو آخری سماعت کرے گا۔ عدالت نے اس دوران کہا کہ ایسے معاملوں میں عوام کے مفاد کو دھیان میں رکھنا چاہئے۔

سپریم کورٹ نے بلقیس بانو کی طرف سے دائر درخواست کو مسترد کر دیا ہے، جس میں اپنے سابقہ ​​حکم پر نظرثانی کی درخواست کی گئی ہے جس میں اس نے گجرات حکومت سے گینگ ریپ کیس کے 11 قصورواروں کی سزاؤں میں معافی کی درخواستوں پر غور کرنے کو کہا تھا

بنچ نے ایڈوکیٹ شوبھا گپتا سے کہا کہ رٹ پٹیشن کو درج اور منسلک کیا جائے گا، ایک ہی چیز کا بار بار ذکر نہ کریں۔ یہ بہت پریشان کن ہے۔ عدالت نے اس بات پر زور دیا کہ معاملہ درج کیا جائے گا اور وکیل سے کہا کہ وہ اس کا بار بار ذکر کرنے سے گریز کریں۔

انہیں پھولوں کے ہار پہنائے گئے اور ان کی حوصلہ  افزائی کی گئی ، مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔ یہ واقعہ انسانوں کے ایک گروہ کی طرف سے بے بس اور معصوم لوگوں پر مشتمل انسانوں کے دوسرے گروہ پر انتہائی غیر انسانی تشدد اور ظلم کے سب سے بھیانک جرائم میں سے ایک ہے۔ ان میں زیادہ تر خواتین یا نابالغ تھے۔ ان کا کئی دنوں تک پیچھا کیا گیا

بلقیس بانو نے سپریم کورٹ(Supreme Court) کے اس مئی کے حکم کے خلاف درخواست دائر کی جس میں گجرات حکومت کو 1992 کے استثنیٰ کے قوانین کو لاگو کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ بلقیس بانو نے 11 مجرموں کی رہائی کو چیلنج کرتے ہوئے ایک رٹ پٹیشن بھی دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ مجرموں کو جیل سے رہا نہیں کیا جا سکتا۔

بلقیس بانو نے 2002 کے گجرات فسادات میں اجتماعی عصمت دری اور قتل کے مجرم 11 افراد کی رہائی کے خلاف سپریم کورٹ کا رخ کیا ہے۔ بانو کی نمائندگی کرنے والی ایڈووکیٹ شوبھا گپتا ..

گجرات حکومت نے پیر کو سپریم کورٹ میں قیدیوں کی رہائی کی حمایت میں حلف نامہ دیا تھا۔  گجرات حکومت نے حلف نامے میں کہا کہ قیدیوں کی رہائی میں قانونی عمل کی پیروی کی گئی ہے۔  درخواست گزار سبھاشنی علی اور دیگر کی طرف سے پیش ہوئے کپل سبل،  نے سپریم کورٹ میں جسٹس …