Bharat Express

Bilkis Bano Gangrape Case: بلقیس بانو معاملے میں سپریم کورٹ نے مجرمین سے متعلق کہا- آپ نہیں چاہتے کہ میں سماعت کروں

بلقیس بانو کی عرضی پر سماعت میں ہو رہی تاخیر سے متعلق عدالت نے مجرمین کے وکیل سے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ آپ یہ چاہتے ہی نہیں ہیں کہ بینچ یہ سماعت کرے۔

بلقیس بانو معاملے میں سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ سنایا ہے۔

سپریم کورٹ میں بلقیس بانو آبروریزی معاملے کے قصورواروں کی رہائی سے متعلق عرضی پر آخری سماعت منگل کے روز ایک بار پھر ملتوی ہوگئی۔ گجرات حکومت کے ذریعہ قصورواروں کو سزا پوری ہونے سے پہلے چھوڑے جانے پرسپریم کورٹ میں بلقیس بانو سمیت کئی لوگوں کے ذریعہ عرضیاں داخل کی گئی تھیں۔ عرضی میں گہارلگائی گئی تھی کہ آبروریزی کے قصورواروں کو چھوڑے جانے کا گجرات حکومت کے فیصلے کو منسوخ کردیا جائے، لیکن اس اپیل پرابھی تک سماعت نہیں ہو پارہی ہے۔ جسٹس کے ایم جوسف اور بیوی ناگ رتنا کی بینچ نے 2 مئی کو آخری سماعت کی تاریخ طے کی گئی تھی، لیکن سماعت نہیں ہوئی۔

 میڈیا رپورٹ کے مطابق، جسٹس جوسف نے سماعت کے دوران مجرمین سے کہا کہ وہ چاہتے ہی نہیں کہ یہ بینچ معاملے کی سماعت کرے۔ مجرمین کی طرف سے پیش وکیلوں نے بلقیس بانو کے حلف نامے پراعتراض ظاہرکئے۔ بلقیس بانو نے عدالت سے اپیل کی تھی کہ مجرمین کو ملے نوٹس کو ڈیمس سروس قرار دیا جائے۔ اس پر مجرمین کے وکیل نے سماعت کے دوران کہا کہ بلقیس بانو نے حلف نامہ میں جھوٹا دعویٰ کیا کہ مجرمین نے نوٹس قبول کرنے سے انکار کیا ہے۔ وکیل کے مطابق، مجرمین کو نوٹس مل ہی نہیں پایا ہے۔ کیونکہ وہ شہر میں موجود نہیں تھے۔

وکیل نے دعویٰ کیا کہ بلقیس بانو نے عدالت کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔ ساتھ ہی بلقیس کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اس کے بعد بینچ نے سماعت کو ملتوی کردیا۔ تاکہ سبھی قصورواروں کے وکیل کاؤنٹر حلف نامہ میں اپنا اعتراض درج کرسکیں۔ ساتھ ہی بینچ نے یہ بھی حکم دیا کہ جن بھی قصورواروں کو نوٹس نہیں ملا ہے، انہیں ان کے تھانے کے ذریعہ دستیاب کرائی جائے۔ جسٹس کے ایم جوسف 16 جون کو ریٹائر ہوجائیں گے۔ ان کا آخری ورکنگ ڈے 19 مئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Bilkis Bano Case: بلقیس بانو معاملے میں سپریم کورٹ نے قصورواروں کی رہائی پر کیا سخت تبصرہ، گجرات حکومت نے دی یہ دلیل؟

اس کے سبب جسٹس جوسف نے چھٹیوں کے دوران معاملے کی سماعت کا آفردیا۔ حالانکہ اس پر بلقیس بانو کی وکیل راضی ہوگئیں۔ تاہم سالسٹرجنرل تشار مہتا اور قصورواروں کے وکیل نہیں تیارہوئے۔ وہیں اس سماعت پر ہو رہی تاخیر سے متعلق جسٹس جوسف ناراض ہوگئے اور پھر انہوں نے قصورواروں کے وکیل سے کہا کہ یہ واضح ہے کہ آپ نہیں چاہتے ہیں کہ یہ بینچ معاملے کی سماعت کرے۔ عدالت نے معاملے کی سماعت جولائی تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 -بھارت ایکسپریس