Bilkis Bano Case: وقت سے قبل گنہگاروں کی رہائی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے اور سوال سے بلقیس بانو کو مل سکتا ہے انصاف!
Bilkis Bano Case: سپریم کورٹ میں بلقیس بانو کے گنہگاروں کی وقت سے قبل رہائی کو چیلنج دینے والی عرضی زیرالتوا ہے۔ ہرایک سماعت میں سپریم کورٹ حکومت اور قصورواروں سے کچھ سوال پوچھتا ہے۔
Bilkis Bano Case: سال 2002 میں فساد، سزا 2008 میں اور جرمانہ 2023 میں ادا کیا گیا سپریم کورٹ نے اٹھایا یہ بڑا سوال
بلقیس بانو معاملے کے قصورواروں میں سے ایک نے 2008 میں سزا ہونے کے بعد عدالتی حکم کے باوجود 34 ہزار روپئے کا جرمانہ نہیں بھرا، لیکن اسے گزشتہ سال وقت سے پہلے رہا کردیا گیا۔
Supreme Court on Bilkis Bano Case: بلقیس بانو کی عصمت دری کرنے والا ایک مجرم بن گیا وکیل، سماعت کے دوران جج یہ جان کر ہوگئے حیران
جسٹس بھویاں نے سوال کیا کہ کیا سزا یافتہ شخص وکالت کر سکتا ہے؟ اس پر وکیل نے سزا کی تکمیل کا حوالہ دیا، لیکن جسٹس ناگارتنا نے اسے روکتے ہوئے کہا کہ رہائی سے متعلق انتظامی حکم کسی شخص کو سزا کی تکمیل سے پہلے جیل سے باہر لا سکتا ہے، لیکن اس کے جرم کو ختم نہیں کر سکتا۔
Why is remission policy being applied selectively? بلقیس بانو کے مجرموں کو بچاتی نظرآئی گجرات حکومت، سپریم کورٹ نے پوچھے سخت سوالات، جواب سن کر بنچ ہوا حیران
آج، نہ صرف گجرات حکومت نے یہ استدلال کیا کہ معافی قانونی تھی اور اسے قانون کے تحت جانچنے کے لیے درکار تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا گیا تھا، بلکہ اس نے سزا کے اصلاحی نظریہ کو بھی پیش کیا۔ریاستی حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے بنچ نے پوچھا کہ اس معافی کا مقصد کیا ہے؟
Bilkis Bano case in Supreme Court: جن مجرموں نے پانچ ماہ کی حاملہ بلقیس کا گینگ ریپ کیا ہو،آنکھوں کے سامنے 11رشتہ داروں کاقتل کیا ہو،کیا وہ کسی رعایت کے مستحق ہوسکتے ہیں؟سپریم کورٹ میں سوال
شوبھا گوپتا نے بار بار بنچ سے پوچھا کہ کیا وہ مجرم جو اس جرم کے مرتکب پائے گئے ہیں۔ جس طرح سے انہوں نے اسے انجام دیا ہے۔کیا وہ ان کے ساتھ دکھائی گئی نرمی کے مستحق ہیں؟ صوابدیدی حکم وغیرہ کے علاوہ، کیا وہ کسی نرمی کے مستحق ہیں؟
Bilkis Bano Gang Rape Case: بلقیس بانو کے 11 قصورواروں کی رہائی پر سپریم کورٹ میں 7 اگست سے ہوگی سماعت
گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کرنے کے الزام میں 11 افراد قصوروار پائے گئے تھے۔ ان کو 15 اگست 2022 کومعافی پالیسی کی بنیاد پررہا کیا گیا تھا۔ پھراس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل ہوئی تھی۔
Bilkis Bano Case: بلقیس بانو معاملے میں سپریم کورٹ میں 17 جولائی کو ہوگی آئندہ سماعت
گجرات 2002 کے فسادات کے وقت بلقیس بانو اجتماعی آبروریزی معاملے کے 11 قصورواروں کی رہائی کے خلاف سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ تاہم سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت کی تاریخ 17 جولائی طے کی ہے۔
Bilkis Bano Case: بلقیس بانو اجتماعی آبروریزی معاملے میں 11 قصورواروں کی رہائی کے خلاف سپریم کورٹ میں سماعت
بلقیس بانو اجتماعی آبروریزی معاملے میں 11 قصورواروں کی رہائی کے خلاف سپریم کورٹ میں آج سماعت ہونے جا رہی ہے۔ اس سے پہلے 9 مئی کو معاملے میں سماعت ہوئی تھی۔ تب ایک ملزم عدالت میں پیش نہیں ہوا تھا، اس نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے معاملے کا نوٹس نہیں ملا۔
Bilkis Bano Gangrape Case: بلقیس بانو معاملے میں سپریم کورٹ نے مجرمین سے متعلق کہا- آپ نہیں چاہتے کہ میں سماعت کروں
بلقیس بانو کی عرضی پر سماعت میں ہو رہی تاخیر سے متعلق عدالت نے مجرمین کے وکیل سے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ آپ یہ چاہتے ہی نہیں ہیں کہ بینچ یہ سماعت کرے۔
Bilkis Bano Case: بلقیس بانو معاملے میں سپریم کورٹ نے قصورواروں کی رہائی پر کیا سخت تبصرہ، گجرات حکومت نے دی یہ دلیل؟
بلقیس بانو کیس کے قصورواروں کی رہائی کے خلاف عرضی میں سپریم کورٹ 2 مئی کو آخری سماعت کرے گا۔ عدالت نے اس دوران کہا کہ ایسے معاملوں میں عوام کے مفاد کو دھیان میں رکھنا چاہئے۔