Bharat Express

bilkis bano

سپریم کورٹ 2002 میں گودھرا واقعہ کے بعد گجرات میں فسادات کے دوران بلقیس بانو کی عصمت دری اور ان کے خاندان کے 7 افراد کے قتل کے معاملے میں قصورواروں کی بریت کو چیلنج کرنے والی درخواستوں پرسپریم کورٹ کا فیصلہ آچکا ہے۔ سپریم کورٹ کی کاز لسٹ کے مطابق جسٹس بی وی ناگرتھنا اور جسٹس اجل بھوئیاں کی بنچ  نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ مجرموں کی رہائی درست نہیں ہے۔

رہائی پانے والوں میں جسونت نائی، گووند نائی، شیلیش بھٹ، رادھیشام شاہ، بپن چندر جوشی، کیسر بھائی ووہانیہ، پردیپ مورداہیا، بکا بھائی ووہانیہ، راجو بھائی سونی، متیش بھٹ اور رمیش چندنا شامل ہیں۔ 15 سال جیل میں گزارنے کے بعد، قید کے دوران ان کی عمر اور رویے کو مدنظر رکھتے ہوئے، انہیں 15 اگست 2022 کو رہا کر دیا گیاتھا ۔

Bilkis Bano Case: سپریم کورٹ میں بلقیس بانو کے گنہگاروں کی وقت سے قبل رہائی کو چیلنج دینے والی عرضی زیرالتوا ہے۔ ہرایک سماعت میں سپریم کورٹ حکومت اور قصورواروں سے کچھ سوال پوچھتا ہے۔

بلقیس بانو معاملے کے قصورواروں میں سے ایک نے 2008 میں سزا ہونے کے بعد عدالتی حکم کے باوجود 34 ہزار روپئے کا جرمانہ نہیں بھرا، لیکن اسے گزشتہ سال وقت سے پہلے رہا کردیا گیا۔

جسٹس بھویاں نے سوال کیا کہ کیا سزا یافتہ شخص وکالت کر سکتا ہے؟ اس پر وکیل نے سزا کی تکمیل کا حوالہ دیا، لیکن جسٹس ناگارتنا نے اسے روکتے ہوئے کہا کہ رہائی سے متعلق انتظامی حکم کسی شخص کو سزا کی تکمیل سے پہلے جیل سے باہر لا سکتا ہے، لیکن اس کے جرم کو ختم نہیں کر سکتا۔

آج، نہ صرف گجرات حکومت نے یہ استدلال کیا کہ معافی قانونی تھی اور اسے قانون کے تحت جانچنے کے لیے درکار تمام عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے دیا گیا تھا، بلکہ اس نے سزا کے اصلاحی نظریہ کو بھی پیش کیا۔ریاستی حکومت کی جانب سے پیش ہونے والے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل ایس وی راجو سے بنچ نے پوچھا کہ اس معافی کا مقصد کیا ہے؟

شوبھا گوپتا نے بار بار بنچ سے پوچھا کہ کیا وہ مجرم جو اس جرم کے مرتکب پائے گئے ہیں۔ جس طرح سے انہوں نے اسے انجام دیا ہے۔کیا وہ ان کے ساتھ دکھائی گئی نرمی کے مستحق ہیں؟ صوابدیدی حکم وغیرہ کے علاوہ، کیا وہ کسی نرمی کے مستحق ہیں؟

گجرات فسادات کے دوران بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی آبروریزی کرنے کے الزام میں 11 افراد قصوروار پائے گئے تھے۔ ان کو 15 اگست 2022 کومعافی پالیسی کی بنیاد پررہا کیا گیا تھا۔ پھراس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل ہوئی تھی۔

گجرات 2002 کے فسادات کے وقت بلقیس بانو اجتماعی آبروریزی معاملے کے 11 قصورواروں کی رہائی کے خلاف سپریم کورٹ میں آج سماعت ہوئی۔ تاہم سپریم کورٹ نے آئندہ سماعت کی تاریخ 17 جولائی طے کی ہے۔

بلقیس بانو اجتماعی آبروریزی معاملے میں 11 قصورواروں کی رہائی کے خلاف سپریم کورٹ میں آج سماعت ہونے جا رہی ہے۔ اس سے پہلے 9 مئی کو معاملے میں سماعت ہوئی تھی۔ تب ایک ملزم عدالت میں پیش نہیں ہوا تھا، اس نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے معاملے کا نوٹس نہیں ملا۔