Bharat Express

Saudi Arabia

ڈھائی منٹ کے کلپ میں ونگر عبدالرحمن غریب اور کیپر نواف العقیدی کو جشن کے لیے ڈھول بجاتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ گول کیپر ولید عبداللہ، اوٹاویو کے ساتھ عربی کافی کا اشتراک کر رہے ہیں جب پرتگالی مڈفیلڈر اس موقع پر بال کٹوا رہے ہیں۔

سعودی عرب کے وزیرخارجہ نے پرنس فیصل بن فرحان نے ہندوستان کے جموں وکشمیر کی مسلم آبادی کے لئے اپنی حمایت دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب مسلمانوں کی اسلامی شناخت بنائے رکھنے اور ان کے وقار کو بنائے رکھنے میں ان کے ساتھ کھڑا ہے۔

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ دنیا دوسرا ہیروشیما نہیں دیکھ سکتی۔ اگر دنیا 100,000 لوگوں کو مرتے ہوئے دیکھتی ہے تو اس کا مطلب ہے کہ آپ باقی دنیا کے ساتھ جنگ میں ہیں۔

جوبائیڈن نے کہا کہ ہم جمہوری اصولوں کا دفاع کرنے کے لیے جارحیت اور دھمکیوں کو پیچھے دھکیل دیں گے،کیونکہ یہ دہائیوں تک سلامتی اور خوشحالی کے تحفظ میں مدد کرتا ہے۔ لیکن ہم چین کے ساتھ ان مسائل پر بھی مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہیں جہاں ترقی کا انحصار مشترکہ کوششوں پر ہے۔‘‘

نیوم کا اولین مقصد مستقبل کی سرزمین، جہاں عظیم ترین ذہنوں اور بہترین صلاحیتوں کو بااختیار بنایا گیا ہے کہ وہ علمی خیالات کو مجسم کر سکیں اور تخیل سے متاثر دنیا میں حدود سے تجاوز کریں۔

کٹوتی کے فیصلے پر سعودی عرب کا کہنا ہے کہ وہ تیل کی عالمی منڈی پر سنجیدگی سے نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر مزید کٹوتیاں کی جائیں گی۔

Saudi Prince On India Pakistan G20: سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اپنے دورہ ہندوستان سے چند گھنٹے قبل پاکستان کا دورہ کرنے والے ہیں۔ ان کے دورے پر کئی طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں۔

 بالی ووڈ اداکارہ راکھی ساونت عمرہ کرکے سعودی عرب سے واپس ہندوستان لوٹ آئی ہیں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ انہیں فاطمہ کے نام سے بلائیں۔

وزیر اسلامی امور سعودی عرب شیخ ڈاکٹر عبداللطیف آل الشیخ نے کانفرنس کے شرکاء کا خیرمقدم کیا اورکہا کہ یہ کانفرنس مشاورت کے عظیم اسلامی تصور کی آئینہ دار ہے۔ مملکت سعودی عرب انصاف، رحم دلی، میانہ روی، اعتدال پسندی اور اسلام کے شفاف پیغام کی علمبردار ہے۔

ہندوستان سے اس کانفرنس میں مولانا محمدرحمانی کے علاوہ، مولانا سید ارشد مدنی، مولانا اصغرعلی امام مہدی سلفی، مولانا اسعد اعظمی، مولانا عبدالسلام سلفی، مولانا ارشد مختار، ڈاکٹر حسین مڈورکویا، مولانا عبداللطیف کندی جیسی اہم شخصیات نے شرکت کی۔