سعودی اور روس نے تیل کے پروڈکشن میں کمی کا کیا اعلان
Saudi Arabia-Russia: روس اور سعودی نے مل کر ایک ایسا فیصلہ کیا ہے جس کا اثر عالمی منڈی پر پڑنے والا ہے۔ دراصل دونوں ممالک نے تیل کی پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیا ہے۔ معاہدے کے مطابق روس اور سعودی اس سال کے آخر تک 1.3 ملین بیرل کم تیل پیدا کریں گے۔ اس کا اثر اب ظاہر ہونا شروع ہو گیا ہے۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمت آسمان کو چھونے لگی ہے۔ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس کمی کے باعث خام تیل کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ گزشتہ سال نومبر کے بعد سے برینٹ کروڈ کی قیمت اس طرح کبھی نہیں بڑھی تھی۔ سعودی عرب کے اس فیصلے سے کہیں نہ کہیں امریکہ بھی ناراض ہے۔ ویسے بھی دونوں ممالک کے تعلقات نازک دور سے گزر رہے تھے۔ امریکہ نے سعودی عرب کو ایک بار خبردار بھی کیا تھا۔ امریکہ نے کہا تھا کہ اگر تیل کی پیداوار کم کی گئی تو سعودی کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
سعودی اور روس نے کیا کہا؟
کٹوتی کے فیصلے پر سعودی عرب کا کہنا ہے کہ وہ تیل کی عالمی منڈی پر سنجیدگی سے نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ضرورت پڑنے پر مزید کٹوتیاں کی جائیں گی۔ ایجنسی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ تیل کی پیداوار میں کمی اوپیک ممالک کی رضامندی سے کی گئی ہے۔ یوکرین کے ساتھ جاری جنگ کی وجہ سے روس کا خزانہ آہستہ آہستہ خالی ہوتا جا رہا ہے۔ روس اب تیل کی قیمتوں کے بہانے سعودی کے ساتھ مل کر خزانہ بھرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ روس کا مقصد تیل سے اپنی آمدنی میں اضافہ کرنا ہے۔
کیا ہندوستان پر بھی پڑے گا اس کا اثر؟
جب بھی تیل کی عالمی منڈی میں تیل کی پیداوار کم ہوتی ہے تو خام تیل کی قیمت بھی بڑھ جاتی ہے۔ دوسرے ممالک کی طرح ہندوستان بھی خام تیل کے لیے اوپیک ممالک پر منحصر ہے۔ واضح رہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ملک میں ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوگا۔ گزشتہ سال خام تیل کی قیمت تقریباً 85 ڈالر فی بیرل تھی۔ اس بار یہ 90 ڈالر سے اوپر پہنچ گیا ہے۔ جس کا اثر ہندوستان میں بھی نظر آئے گا۔ واضح طور پر کہا جائے تو اس کا براہ راست اثر عام لوگوں کی جیبوں پر پڑے گا۔
تیل کی قیمت بڑھانا چاہتا ہے سعودی عرب
آپ کو بتاتے چلیں کہ سعودی فرمانروا ولی عہد محمد سلمان اپنے پروجیکٹ ویژن 2030 میں بہت زیادہ رقم لگانا چاہتے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ اسی وجہ سے سلمان تیل کی پیداوار میں کمی کر کے تیل کی قیمت بڑھانا چاہتے ہیں۔ سعودی اس منصوبے کے تحت سرمایہ کاروں کو راغب کر رہا ہے۔ سٹی نیوم کو بھی اس پروجیکٹ میں شامل کیا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق اس شہر کی ترقی پر تقریباً 500 ارب ڈالر خرچ ہوں گے۔
بھارت ایکسپریس۔