Bharat Express

PM Modi

مسلم دانشوروں کا خیال ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی فسادات سے پاک، بھوک سے پاک، مذہبی منافرت سے پاک، ناخواندگی سے پاک ہندوستان یعنی تعلیم، ترقی اور ترقی کے ساتھ ایک ترقی یافتہ ہندوستان بنانے میں مصروف ہیں۔

کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس کے دور میں حکومت ریموٹ کنٹرول سے چلائی جاتی تھی۔ انہوں نے کہا، "آج ملک کے نوجوان کانگریس کا چہرہ نہیں دیکھنا چاہتے،  خود کانگریس کی آج کی حالت کے قصوروار ہیں۔

الیکشن کمیشن نے ادھو ٹھاکرے کو'جے بھوانی' لفظ ہٹانے کو کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایسا بالکل نہیں کریں گے اور الیکشن کمیشن کو جو کارروائی کرنی ہے کرے، لیکن اس سے پہلے وزیراعظم مودی اورامت شاہ پر کارروائی کرے۔

حال ہی میں بی جے پی کے کئی لوک سبھا امیدواروں کے بیانات سامنے آئے ہیں، جس کی وجہ سے اپوزیشن بی جے پی پر آئین کو تبدیل کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔ ان الزامات سے متعلق سوال پر جے پی نڈا نے کہا، بالکل نہیں۔ پی ایم مودی نے یہ بھی واضح کیا کہ بابا صاحب چاہیں تو بھی آئین کو نہیں بدل سکتے۔

راہل گاندھی نے کہا، " انہوں نے کہا، ''نریندر مودی کے دور حکومت میں 'ریل سفر' عذاب بن گیا ہے! مودی حکومت عام آدمی کی ٹرینوں سے جنرل کوچز کو کم کرکے صرف 'ایلیٹ ٹرینوں' کو فروغ دے رہی ہے۔ جس کی وجہ سے ہر زمرے کے مسافر پریشان ہو رہے ہیں۔

اگر مسک 21-22 کو ہندوستان میں ہوتے تو ان کے لیے 23 اپریل کو ہونے والی کانفرنس کال میں شرکت کرنا مشکل ہوتا۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ اسی وجہ سے ہندوستان کا دورہ ملتوی کیا گیا ہے۔

سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ملک میں سائنس کے لیے فنڈنگ ​​کے فرق کو کیسے ختم کیا جائے، اس لیے ہندوستانی حکومت ایک کام کر سکتی ہے کہ وہ یہ ہے کہ سائنس پر خرچ کی جانے والی رقم کو مزید فروغ دے کر کاروباروں کو زیادہ سے زیادہ حصہ ڈالنے کی ترغیب دی جائے۔

پی ایم نے کہا کہ یہاں کے دوستوں کو بی جے پی حکومت کی پی ایم وشوکرما یوجنا اور مدرا یوجنا کا بھی فائدہ مل رہا ہے۔ مودی حکومت کے پچھلے 10 سالوں میں جو کچھ ہوا ہے وہ محض ایک ٹریلر ہے۔ ابھی ہمیں یوپی اور ملک کو بہت آگے لے جانا ہے۔

مسک نے ایکس پر لکھا کہ یہ عجیب بات ہے کہ یو این ایس سی میں ہندوستان کی مستقل نشست نہیں ہے۔ مسک نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مزید اصلاحات کی جائیں اور ہندوستان کو اس کا مستقل رکن بنایا جائے۔

راہل گاندھی نے کہا، 'یہ انتخاب نظریہ کا انتخاب ہے۔ ایک طرف آر ایس ایس اور بی جے پی آئین اور جمہوریت کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور دوسری طرف انڈیا اتحاد اور کانگریس پارٹی آئین اور جمہوریت کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔