Bharat Express

PM Modi

پی ایم نے کہا کہ یہاں کے دوستوں کو بی جے پی حکومت کی پی ایم وشوکرما یوجنا اور مدرا یوجنا کا بھی فائدہ مل رہا ہے۔ مودی حکومت کے پچھلے 10 سالوں میں جو کچھ ہوا ہے وہ محض ایک ٹریلر ہے۔ ابھی ہمیں یوپی اور ملک کو بہت آگے لے جانا ہے۔

مسک نے ایکس پر لکھا کہ یہ عجیب بات ہے کہ یو این ایس سی میں ہندوستان کی مستقل نشست نہیں ہے۔ مسک نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مزید اصلاحات کی جائیں اور ہندوستان کو اس کا مستقل رکن بنایا جائے۔

راہل گاندھی نے کہا، 'یہ انتخاب نظریہ کا انتخاب ہے۔ ایک طرف آر ایس ایس اور بی جے پی آئین اور جمہوریت کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور دوسری طرف انڈیا اتحاد اور کانگریس پارٹی آئین اور جمہوریت کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا، "نلباڑی میٹنگ کے بعد، مجھے ایودھیا میں رام للا کے سوریہ تلک کے شاندار اور انوکھے لمحے کا مشاہدہ کرنے کا شرف حاصل ہوا۔ شری رام جنم بھومی کا یہ بہت انتظار کا لمحہ سب کے لیے خوشی کا لمحہ ہے۔

رائے گنج میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے، پی ایم مودی نے دعوی کیا کہ ٹی ایم سی حکومت رام نومی  پرریلیوں کی اجازت نہیں دیتی ہے لیکن "رام نومی ریلیوں میں پتھر پھینکنے کی اجازت دیتی ہے۔ٹی ایم سی کے دور حکومت میں، بدعنوانی اور جرائم بنگال میں ایک مستقل  کاروبار میں تبدیل ہو گئے ہیں۔

اپوزیشن اتحاد پر نشانہ لگاتے ہوئے پی ایم مودی نے زور دے کر کہا، ’’گھمنڈیا گٹھ بندھن‘‘ کے لوگ رام مندر سے پریشان ہیں۔وہ لوگ جو کبھی بھگوان رام کے وجود پر سوال اٹھاتے تھے اب رام مندر کے بارے میں طرح طرح کے ریمارکس کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم مودی نے انٹرویو کے دوران کہا، ‘جب میں مودی کی گارنٹی کہتا ہوں تو اس کی گارنٹی لیتا ہوں۔ عوام سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کی ذمہ داری لیتا ہوں۔ وزیر اعظم مودی نے کہا، ‘مجھے لگتا ہے کہ سیاسی قیادت لوگوں کی نظروں میں مشکوک ہوتی جارہی ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا، 'مجھے لگتا ہے کہ سیاسی قیادت لوگوں کی نظروں میں مشکوک ہوتی جارہی ہے۔ ایسے میں ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہمارے ہاں ’’پران جائے پر وچن نہ جائے’’ کی روایت ہے۔

اپنی تقریر کے دوران پی ایم مودی نے ووٹروں سے بی جے پی کو "ہندو دیوتاؤں اور ہندو عبادت گاہوں کے ساتھ ساتھ سکھ دیوتاؤں اور سکھوں کی عبادت گاہ" کے نام پر ووٹ دینے کی اپیل کی۔عرضی میں پی ایم مودی کو چھ سال کی مدت کے لیے کسی بھی انتخابات میں حصہ لینے سے نااہل قرار دینے کی مانگ کی گئی ہے۔

سی ایم یوگی نے زور دے کر کہا کہ مودی عہد کا وعدہ ملک کے چار ستونوں پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے تیار کیا گیا ہے۔ ان ستونوں میں غریب، نوجوان، زرعی برادری اور خواتین کو بااختیار بنانا شامل ہیں۔