Bharat Express

”50 سال پہلے جمہوریت پر کالا دھبہ لگا تھا“، پارلیمنٹ سیشن سے پہلے وزیر اعظم مودی نے کہا- تیسری میعاد میں کریں گے تین گنازیادہ کام

ہندوستان کی جمہوریت پرجوکالا دھبہ لگا تھا، کل اس کے 50 سال ہو رہے ہیں۔ ہندوستان کی نئی نسل اس بات کو کبھی نہیں بھولے گی کہ ہندوستان کے آئین کو پوری طرح مسترد کردیا گیا تھا۔

وزیراعظم نریندر مودی نے میڈیا کو خطاب کیا۔

وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کے روز18ویں لوک سبھا کا پہلا سیشن شروع ہونے سے پہلے پارلیمنٹ کے ہنس دوارپرمیڈیا کو خطاب کیا۔ اس دوران وزیراعظم نریندرمودی کے ساتھ مرکزی وزیرمملکت جتیندرسنگھ، کرن رجیجو، ارجن رام میگھوال اورایل مروگن موجود رہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ ان کی حکومت تیسری مدت کارمیں سب کوساتھ لے کرچلتے ہوئے تین گنا کام کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے ملک میں 50 سال پہلے لگائی گئی ایمرجنسی کویاد کرتے ہوئے اسے جمہوریت پرکالا دھبہ بتایا۔

اپوزیشن کو ساتھ لے کرچلنے کی بات کہی

وزیراعظم مودی نے یہاں پارلیمنٹ بلڈنگ میں میڈیا کوخطاب کرتے ہوئے کہا، ”حکومت چلانے کے لئے اکثریت ہوتی ہے، لیکن ملک چلانے کے لئے اتفاق رائے بہت ضروری ہوتی ہے۔ اس لئے ہماری مسلسل کوشش رہے گی کہ ہرکسی کی رضامندی کے ساتھ، ہرکسی کو ساتھ لے کرماں بھارتی کی خدمت کریں، 140 کروڑ ملک کے باشندوں کی امیدوں اور امنگوں کو پورا کریں۔“

ایمرجنسی کو بتایا کالا دھبہ

وزیراعظم مودی نے اندرا گاندھی حکومت کے ذریعہ لگائی گئئ ایمرجنسی کا ذکرکرتے ہوئے کہا، ”کل 25 جون ہے، جو لوگ اس ملک کے آئین کے وقار کے تئیں وقف ہیں، جو لوگ ہندوستان کی جمہوری روایات پر یقین رکھتے ہیں، ان کے لئے 25 جون نہ بھولنے والا دن ہے۔ ہندوستان کی جمہوریت پر جو کالا دھبہ لگا تھا، کل اس کے 50 سال ہو رہے ہیں۔ ہندوستان کی نئی نسل اس بات کو کبھی نہیں بھولے گی کہ ہندوستان کے آئین کو پوری طرح مسترد کردیا گیا تھا۔ آئین کے پرخچے اڑا دیئے گئے تھے۔ ملک کو جیل خانہ بنا دیا گیا تھا۔ جمہوریت کو پوری طرح سے دبوچ دیا گیا تھا۔ ایمرجنسی کے یہ 50 سال اس عزائم کے ہیں کہ ہم فخرکے ساتھ ہمارے آئین کی حفاظت کرتے ہوئے ہندوستان کی جمہوری روایات کی حفاظت کرتے ہوئے عزم لیں گے کہ ہندوستان میں پھر کبھی کوئی ایسی ہمت نہیں کرے گا جو 50 سال پہلے کیا گیا تھا۔“

تین گنا زیادہ محنت کا وعدہ

انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام نے 60 سال بعد حکومت کو تیسرا موقع دیا ہے۔ یہ حکومت کے ارادوں اورپالیسیوں اورعوام کے تئیں اس کی لگن پرعوامی منظوری کی مہرہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ذمہ داری بھی بڑھ جاتی ہے۔ اس لئے میں ہم وطنوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ہماری تیسری میعاد میں ہم پہلے سے تین گنا زیادہ محنت کریں گے اورتین گنا نتائج بھی لائیں گے۔ نئے اراکین پارلیمنٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے، انہوں نے ان سے اپیل کی کہ وہ عوامی مفاد کے لئے’’ہرممکن قدم اٹھائیں۔‘‘ انہوں نے توقع کی کہ اپوزیشن “اب تک ملنے والی مایوسی” کے بجائے عوام کی توقعات پرپورا اترے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ ’’نعرے نہیں بلکہ مادہ چاہتے ہیں‘‘۔ پی ایم مودی نے اس اعتماد کا اظہارکیا کہ ترقی یافتہ ہندوستان کے ہدف کوحاصل کرنے کے لئے سب مل کرکام کریں گے۔

Also Read