مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی
نئی دہلی: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ اور ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خط لکھا ہے۔ خط میں ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی نے تینوں فوجداری قوانین کے خلاف اپنی مخالفت درج کرائی ہے اور ان پر عمل درآمد نہ کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ یہ تینوں فوجداری قوانین یکم جولائی سے نافذ ہونے والے ہیں۔ ٹی ایم سی سربراہ ممتا بنرجی کا خط ایسے وقت آیا ہے جب 18ویں لوک سبھا کا پہلا اجلاس 24 جون سے شروع ہونے والا ہے۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے خط میں لکھا، ”اگر آپ کو یاد ہو تو گزشتہ سال 20 دسمبر کو آپ کی حکومت نے ان تین اہم بلوں کو یکطرفہ طور پر اور بغیر کسی بحث کے منظور کیا تھا۔ اس دن لوک سبھا کے تقریباً 100 ممبران کو معطل کر دیا گیا تھا اور دونوں ایوانوں کے کل 146 ممبران پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ سے نکال دیا گیا تھا۔ جمہوریت کے ان تاریک دور میں تاناشاہی انداز میں بل منظور کیے گئے۔ اب اس معاملے کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔ میں اب آپ سے گزارش کرتی ہوں کہ کم از کم نئے قوانین کے نفاذ کی تاریخ کو ملتوی کرنے پر غور کریں۔
انہوں نے مزید لکھا، “میرا ماننا ہے کہ ان اہم بلوں میں کی گئی تبدیلیوں کو نئے غور و خوض اور جانچ پڑتال کے لیے نو منتخب پارلیمنٹ کے سامنے رکھنا مناسب ہوگا۔” یہ نقطہ نظر نو منتخب عوامی نمائندوں کو مجوزہ قانون کی مکمل جانچ پڑتال کا موقع فراہم کرے گا۔
بھارت ایکسپریس۔