Bharat Express

CM Mamata banerjee

لوک سبھا انتخابات کے بعد سے اپوزیشن پارٹیوں کا انڈیا بلاک بکھرتا نظر آ رہا ہے۔ دہلی کے سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال، آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو، مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی، جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، شیو سینا یو بی ٹی لیڈر سنجے راوت نے انڈیا بلاک میں پھوٹ کی طرف اشارہ کیا تھا۔

معطلی کی کارروائی 2026 کے اسمبلی انتخابات سے قبل پارٹی میں نظم و ضبط بحال کرنے کے لیے ٹی ایم سی قیادت کی کوشش کا اشارہ دیتی ہے۔ سی ایم ممتا بنرجی نے نومبر میں کئی تادیبی کمیٹیاں تشکیل دی تھیں اور پارٹی لیڈران کو مختلف مسائل پر پارٹی پالیسیوں کے خلاف جانے کے تعلق سے خبردار کیا تھا۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ اس واقعہ کے بارے میں جان کر انتہائی دکھی اور صدمے میں ہیں۔ ملزمان کے خلاف فوری کارروائی ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا، ’’میں بہت صدمے میں ہوں کہ مجھے نہیں معلوم کہ ان کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیسے کروں، بھگوان چیتالی کو زندگی میں آگے بڑھنے کی طاقت دے۔‘‘

فروری 2024 میں، سندیشکھلی علاقے میں کچھ مقامی ٹی ایم سی لیڈران پر خواتین کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور زمین ہتھیانے کا الزام لگایا گیا تھا۔ اس واقعہ کا حوالہ دیتے ہوئے سی ایم ممتا نے پیر (30 دسمبر 2024) کو کہا، ’’میں جانتی ہوں کہ اس کے پیچھے ایک بڑا کھیل تھا اور اس میں پیسے کا اثر تھا۔

ہیمنت سورین نے 14 ویں وزیراعلیٰ کے طورپرحلف لیا ہے۔ انہیں گورنرسنتوش کمارگنگوارنےعہدے اوررازداری کا حلف دلایا۔

بی جے پی لیڈر ڈاکٹر سکانت مجمدار نے کہا کہ معصوم بچی کے ساتھ پیش آنے والا خوفناک واقعہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ انتظامیہ پر ممتا بنرجی کا کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ انتظامیہ مکمل طور پر سیاسی ہو چکی ہے۔

سی ایم ممتا نے کہا کہ اگر ان ڈیموں کو صاف کیا جاتا تو دو لاکھ کیوسک اضافی پانی جمع ہو سکتا تھا۔ ممتا نے کہا کہ پانی چھوڑنے کی یہ کارروائی پہلے سے منصوبہ بند ہے اور مغربی بنگال کو مشکل میں ڈالنے کے لیے کی گئی ہے۔

احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کو بھیجے گئے ایک حالیہ ای میل میں چیف سکریٹری منوج پنت نے کہا کہ سپریم کورٹ کی 9 ستمبر کی ہدایت کے مطابق ڈاکٹروں کو اپنے کام پر واپس آنا ہوگا۔

ادھر ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک ہڑتال پر رہیں گے جب تک اس معاملے میں تمام ملزمان کے خلاف کارروائی نہیں کی جاتی اور متاثرہ خاندان کو انصاف نہیں ملتا۔ ڈاکٹروں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے میں فوری کارروائی کی جائے

سی بی آئی افسران کی ٹیم تقریباً 1.15 بجے ایم ایل اے کے گھر اور دفتر پہنچی اور چھاپہ مار کارروائی شروع کی۔ ٹیم کے کچھ ارکان آر جی کار اسپتال میں مالی بے ضابطگیوں کے سلسلے میں رائے سے بھی پوچھ گچھ کر رہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ رائے کا بیان بھی ریکارڈ کیا جائے گا۔