Bharat Express

CM Mamata banerjee

بنگال کی سی ایم نے پی ایم کو لکھے اپنے خط میں کہا کہ میں نے ایک خط لکھا تھا جس میں عصمت دری جیسے مجرمانہ معاملات میں سخت مرکزی قانون بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔

جے شاہ آئی سی سی میں سینئر عہدے پر فائز ہونے والے پانچویں ہندوستانی ہیں۔ اس سے پہلے این سری نواسن (2014–15) اور ششانک منوہر (2016–2020) نے آئی سی سی کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دی ہیں، جب کہ جگموہن ڈالمیا (1997–2000) اور شرد پوار (2010–2012) آئی سی سی کے صدر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

کولکاتا کے آرجی کر اسپتال میں 9 اگست کو آبروریزی کے بعد خاتون ڈاکٹرکا قتل کردیا گیا تھا۔ اس حادثہ نے پورے ملک کو جھکجھورکررکھ دیا۔ ریاست کی پولیس کے طریقہ کار پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ اس درمیان ممتا بنرجی حکومت آبروریزی کے معاملوں میں قصورواروں کو سزائے موت دلانے کے لئے بل لے کرآرہی ہے۔

اپنی تقریر کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا، 'مجھے کچھ پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا میں ایک بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈہ مہم کا علم ہوا ہے، جو گزشتہ روز ہمارے طلباء کے پروگرام میں میری طرف سے دی گئی تقریر کے حوالے سے پھیلائی گئی ہے۔

بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نے کہا کہ دیدی کے مغربی بنگال میں آبروریزی کرنے والوں اور مجرمین کی مدد کرنا تواحترام کی بات ہے، لیکن خواتین کی سیکورٹی کے لئے بولنا جرم ہے۔

یشونت سنہا سال 2021 میں ممتا بنرجی کی پارٹی ترنمول کانگریس میں شامل ہوئے تھے، لیکن اب پارٹی میں ان کی سرگرمی تقریباً نہ کے برابرہے۔

شادی کے بعد خواتین کے خلاف جرائم کے معاملے پر وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے اس طرح کے مسائل سے نمٹنے کے لیے بی این ایس میں مخصوص ترامیم کی ہیں۔

کولکاتا آبروریزی سانحہ سے متعلق مسلسل بی جے پی راہل گاندھی کی خاموشی پر سوال اٹھا رہی تھی، جس کے بعد راہل گاندھی نے اس معاملے پر سوشل میڈیا ہینڈل ایکس پر پوسٹ کیا تھا، اس میں انہوں نے کولکاتا سمیت ملک کے الگ الگ حصوں میں ہوئے کئی آبروریزی معاملے کا ذکرکیا تھا، لیکن راہل گاندھی کے سوال ممتا کو قطعی راس نہیں آئے۔

کولکاتا میں خاتون جونیئرڈاکٹرکے ساتھ آبروریزی-قتل معاملے سے متعلق پورے ملک میں ڈاکٹروں کا احتجاج جاری ہے۔ اس درمیان سپریم کورٹ نے بھی معاملے پرسماعت کی ہے۔

مہاراشٹر کے ریزیڈنٹ ڈاکٹروں نے کولکتہ کے ایک سرکاری اسپتال میں ایک ٹرینی خاتون ڈاکٹر کی عصمت دری اور پھر قتل کے خلاف احتجاج میں اپنی غیر معینہ مدت کی ہڑتال جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ساتھ ہی ان کی تنظیم نے اتوار کے روز مطالبہ کیا کہ تمام سرکاری میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں کو محفوظ زون قرار دیا جائے اور سنٹرل ہیلتھ پروٹیکشن ایکٹ لاگو کیا جائے۔