بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا۔ (فائل فوٹو)
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے قومی صدر جے پی نڈا نے منگل (27 اگست) کو’نبنّا ابھیجن’ ریلی کے پرتشدد ہونے کے بعد ممتا بنرجی حکومت پر’ریپسٹ اورمجرموں’ کی حمایت کرنے کا الزام لگایا۔ سوشل سائٹ ایکس پرایک ٹوئٹ میں جے پی نڈا نے کہا، ‘کولکاتا سے پولیس کی بربریت کی تصویریں ہراس شخص کوناراض کرتی ہیں، جو جمہوری اصولوں کی قدرکرتا ہے۔ مغربی بنگال میں عصمت دری کرنے والوں اورمجرمین کی مدد کرنا دیدی کے لئے اعزازکی بات ہے، لیکن خواتین کی حفاظت کے لئے بولنا جرم ہے۔
بی جے پی کے قومی صدرجے پی نڈا کا یہ بیان کولکاتا میں طلبہ تنظیم کی جانب سے منعقدہ ایک ‘غیرسیاسی’ ریلی کے دوران ریاستی پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کی اطلاعات کے بعد آیا ہے۔ یہ ریلی کولکاتا کے آرجی کارکالج میں ٹرینی ڈاکٹرکی عصمت دری اورقتل کے خلاف احتجاج کے لئے منعقد کی گئی تھی۔ بی جے پی نے 28 اگست کو مغربی بنگال میں 12 گھنٹے کی بند کا بھی اعلان کیا ہے۔
The images of police highhandedness from Kolkata have angered every person who values democratic principles.
In Didi’s West Bengal, to help rapists and criminals is valued but it’s a crime to speak for women’s safety.
— Jagat Prakash Nadda (@JPNadda) August 27, 2024
کیا ہے پورا معاملہ؟
آپ کوبتا دیں کہ 9 اگست کوکولکاتا کے آرجی کارمیڈیکل کالج اسپتال میں ایک ٹرینی ڈاکٹرکی نیم عریاں لاش ملی تھی۔ متوفی لڑکی میڈیکل کالج میں میڈیسن ڈپارٹمنٹ کی طالبہ (اسٹوڈنٹس) تھی۔ جمعرات (8 اگست) کواپنی ڈیوٹی مکمل کرنے کے بعد وہ اپنے دوستوں کے ساتھ کھانے کے لئے گئی تھی۔
جائے وقوعہ سے متوفی ڈاکٹرکا موبائل فون اورلیپ ٹاپ بھی ملا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس کے منہ، دونوں آنکھوں اورشرم گاہ پر چوٹ کے نشانات پائے گئے۔ اس کے علاوہ ہونٹ، گردن اورپیٹ سمیت جسم کے کئی حصوں پرچوٹ کے نشانات پائے گئے۔ اس واقعہ کے بعد مغربی بنگال میں شروع ہونے والا احتجاج اب ملک کی کئی ریاستوں تک پھیل چکا ہے۔ تنازعہ بڑھنے کے بعد کیس کی جانچ سی بی آئی کوسونپ دی گئی۔
بھارت ایکسپریس–