Bharat Express

کون ہیں وہ اراکین پارلیمنٹ، جنہوں نے نہیں اٹھایا ایم پی کے طور پر حلف؟ بی جے پی کے فیصلے سے ہیں برہم

اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے سریش، کے ٹی بالواورٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ سدیپ بندوپادھیائے کوپینل آف چیئرپرسن میں منتخب کیا گیا۔ لیکن ان اراکین اسمبلی نے پروٹم اسپیکرکے انتخاب کے خلاف احتجاجاً حلف نہیں اٹھایا۔

اپوزیشن انڈیا الائنس نے لوک سبھا اسپیکر کے لئے امیدوار اتارنے کا فیصلہ کیا ہے۔

نئی دہلی: 18ویں لوک سبھا کا پہلا سیشن پیرکے روزشروع ہوگیا ہے۔ وزیراعظم مودی نے پیر کے روز لوک سبھا کے رکن کے طور پر حلف لیا۔ وزیراعظم مودی کے علاوہ وزیر دفاع راجناتھ سنگھ، وزیرداخلہ امت شاہ، وزیر ٹرانسپورٹ (نقل وحمل) نتن گڈکری سمیت مودی کابینہ کے وزرا نے حلف لیا۔ حالانکہ کانگریس رکن پارلیمنٹ کے سریش، ڈی ایم کے لیڈر کے ٹی بالو اور ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ سدیپ بندو پادھیائے نے حلف نہیں لیا۔ ان اراکین پارلیمنٹ نے پروٹم اسپیکر کے طور پر بھرت ہری مہتاب کے انتخاب پر اعتراض ظاہرکیا۔

دراصل، وزیراعظم نریندر مودی کے بعد رادھا موہن سنگھ اورفگن سنگھ کلستے نے رکن پارلیمنٹ کے طورپرحلف لیا۔ دونوں اراکین آئندہ دو دن ایوان کی کارروائی کو چلانے میں پروٹم اسپیکر بھرت ہری مہتاب کا تعاون کریں گے۔ اس کے علاوہ کے سریش، کے ٹی بالواور ٹی ایم سی ایم پی سدیپ بندوپادھیائے کو بھی رادھا موہن سنگھ اور فگن سنگھ کلستے کے ساتھ پینل آف چیئرپرسن کے لئے منتخب کیا گیا تھا، لیکن انہوں نے حلف نہیں اٹھایا۔

کانگریس پروٹم اسپیکر کے انتخاب پراٹھا رہی ہے سوال

کانگریس سمیت سبھی اپوزیشن پارٹیاں پروٹم اسپیکر کے طور پر بھرت ہری مہتاب کے انتخاب پر سوال اٹھارہی ہیں۔ اپوزیشن پارٹیوں کا کہنا ہے ہ اس عہدے پر انتخاب کے لئے اس کے 8 بار کے رکن پارلیمنٹ کے سریش کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ انڈیا الائنس کا کہنا ہے کہ کے سریش، کے ٹی بالو اوربندو پادھیائے احتجاجاً پینل میں شامل نہیں ہوں گے۔

آئین کی کاپی لے کرپارلیمنٹ پہنچے اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ

اس سے پہلے اپوزیشن کے اراکین پارلیمنٹ ایوان میں آئین کی کاپی لے کرپہنچے۔ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ نے ایوان کے باہر آئین کی کاپی لے کرمارچ بھی کیا۔ کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے بھی مرکزی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں غیراعلانیہ ایمرجنسی لگی ہوئی ہے۔ جمہوری روایات ختم کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کو بچانے کے لئے ہم نے جو کوشش کی تھی، اس میں عوام ہمارے ساتھ ہے، لیکن مودی جی نے آئین کو توڑنے کی کوشش کی۔ اس لئے آج ہم یہاں متحد ہوکر احتجاج کر رہے ہیں۔ یہاں پر مہاتما گاندھی کا مجسمہ تھا، ہم یہیں پر احتجاج کر رہے ہیں۔ ہرجمہوری ضوابط کو توڑا جا رہا ہے، اس لئے ہم بتا رہے ہیں کہ مودی جی آئین کے تحت چلئے۔