Bharat Express

NDA Government

مرکزی وزیرقانون نے ضابطے کے مطابق اس بل کو جے پی سی میں بھیجنے کی سفارش کی جس کو لوک سبھا اسپیکر نے منظور کرتے ہوئے جے پی سی میں بھیجنے کا اعلان کردیا ،ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ اس بل سے متعلق جے پی سی کا پورا خاکہ جلد تیار کردیا جائے گا۔

ٹی ایم سی کے ایم پی کلیان بنرجی نے کہا کہ  ون نیشن ون الیکشن بل آئین کے بنیادی ڈھانچے کو متاثر کرتا ہے۔ آرٹیکل 82 اور ذیلی آرٹیکل 5 تمام اختیارات الیکشن کمیشن کو دے رہا ہے۔ آپ اس بھرم میں مت رہیے،قیامت تک کوئی ایک پارٹی مکمل طور پر حکومت نہیں کر سکتی۔

پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کا آج چھٹا دن ہے۔ آج سے ایوان کی کارروائی معمول کے مطابق چلنے کی امید تھی لیکن لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں پانچویں دن کی طرح اپوزیشن نے اڈانی اور سنبھل معاملے پر ہنگامہ کیا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ حکومت ہند نے لداخ میں 5 اضلاع بنائے ہیں اور تین نئے فوجداری قوانین بھی نافذ کیے گئے ہیں۔اس دوران مودی حکومت کے 100 دن کے کام کا کتابچہ بھی جاری کیا گیا۔ مرکزی وزیر امت شاہ نے کہا کہ یہ حکومت غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہے۔

این ڈی اے کے اتحادی ٹی ڈی پی بھی ذات پات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کررہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے ٹی ڈی پی بھی یہ چاہتی ہے کہ ملک بھر میں کاسٹ سینسس ہو، اور اس معاملے میں وہ جےڈی یو کے ساتھ ہے۔ حالانکہ ان دونوں اتحادیوں کا دباو کتنا کام آئے گا ،یہ وقت بتائے گا۔

اس سال مارچ میں سابق صدر رام ناتھ کووند کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی نے پہلے قدم کے طور پر لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے بیک وقت انتخابات کی سفارش کی تھی جس کے بعد 100 دنوں کے اندر مقامی باڈی انتخابات کو ہم آہنگ کیا جائے گا۔

بہارکے پورنیہ سے رکن پارلیمنٹ پپویادو نے وقف بورڈ ترمیمی بل کے خلاف یاترا نکالنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ وقف بورڈ بل کے خلاف ہیں۔ پپویادو نے کہا کہ وہ اس سے متعلق بہار میں 29 ستمبر سے وقف آئینی حقوق یاترا نکالیں گے۔

سفارتی سطح پر ایسی ملاقات کے سیاسی معانی بہت بڑے ہوتے ہیں ۔ اس ملاقات کے بعد اس خدشے کو اب تقویت ملنے کی امید ہے جس میں کہا جارہا ہے کہ آئندہ چند ماہ بعد جب اسمبلی انتخابات کے نتائج آئیں گے اس کے بعد مخلوط حکومت میں مزید اختلافات  دیکھنے کو مل سکتے ہیں۔

وقف (ترمیمی) بل اور بیوروکریسی میں لیٹرل انٹری پر اتحادیوں کے ردعمل کے پیش نظر نریندر مودی حکومت کو ان دونوں معاملات پر پیچھے ہٹنا پڑا۔ بی جے پی لیڈروں کا کہنا ہے کہ اب اتحاد کے شراکت داروں کے ساتھ معمول کے مطابق مشاورت کرنے کی ضرورت ہے۔

تیجسوی یادو نے ٹویٹر پر لکھا، "بہار میں پل نہیں بلکہ 18 سال کی گڈ گورننس کی بدعنوانی کے مینار گر رہے ہیں۔ این ڈی اے حکومت نے بدعنوانی اور بدترین حکمرانی کے معاملے میں عالمی ریکارڈ بنایا ہے