Bharat Express

NDA Government

لوک سبھا اسپیکراورڈپٹی اسپیکرکے عہدے کے لئے این ڈی اے اور انڈیا الائنس میں اتفاق رائے نہیں بن سکا ہے۔ این ڈی اے نے اسپیکر عہدے کے لئے اوم بڑلا تووہیں اپوزیشن نے کے سریش کو امیدواربنایا ہے۔

ایوان کی کارروائی شروع ہونے سے پہلے بھرت ہری مہتاب نے راشٹرپتی بھون میں ایوان کے رکن اورپروٹم اسپیکرکے طورپرحلف اٹھایا تھا۔ انہیں صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے حلف دلایا۔

اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ کے سریش، کے ٹی بالواورٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ سدیپ بندوپادھیائے کوپینل آف چیئرپرسن میں منتخب کیا گیا۔ لیکن ان اراکین اسمبلی نے پروٹم اسپیکرکے انتخاب کے خلاف احتجاجاً حلف نہیں اٹھایا۔

کانگریس صدر ملیکا ارجن کھڑگے نے این ڈی اے حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا کہ لوگوں نے مودی کی اقلیت والی حکومت کو منتخب کیا ہے اور یہ الائنس کی حکومت کبھی بھی گرسکتی ہے، جس کے بعد جنتا دل یونائیٹیڈ کے لیڈرکے سی تیاگی نے ملیکا ارجن کھڑگے کی بیان کی مذمت کرتے ہوئے بدامنی کا ماحول بنانے کی کوشش کا الزام لگایا۔

لوک سبھا الیکشن 2024 میں یوپی میں بی جے پی کو ملی ہارکی وجہ تلاش کی جارہی ہے، اس سے متعلق لکھنؤ میں میٹنگ ہوئی۔ اس میں ہارے ہوئے امیدواروں نے لفافہ بند شکایتیں کی ہیں۔

مرکز میں مسلسل تیسری بار حکومت بنانے کے بعد بھی بی جے پی کی پریشانیاں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ اب خبر ہے کہ بی جے پی کے تین اراکین پارلیمنٹ پارٹی چھوڑ سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ اس الیکشن میں بی جے پی نے 240 سیٹیں جیتی تھیں۔

چندرا بابو نائیڈو نے آج یعنی 12 جون کو آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ عہدے کا حلف لیا۔ نائیڈو نے وجے واڑہ کے کیسرپلّی آئی ٹی پارک میں 11 بجکر 27 منٹ پرحلف لیا۔ چندرا بابو نائیڈو چوتھی بار ریاست کے وزیراعلیٰ بنے ہیں۔ حلف برداری تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی بھی شامل ہوئے۔

بی جے پی لوک سبھا انتخابات 2024 میں 272 کے اکثریتی تعداد سے محروم ہوگئی، جس کے بعد اس نے این ڈی اے اتحاد کے اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائی ہے۔ جے ڈی یو کے نتیش کمار اور ٹی ڈی پی کے چندرابابو نائیڈو حکومت بنانے میں کنگ میکر بن کر ابھرے ہیں۔

راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کیا ہے، جس میں ان وزرا کے نام ہیں، جن کے والد یا فیملی کے دیگراراکین پہلے سیاست میں رہ چکے ہیں۔ ان میں کئی لیڈرتوایسے ہیں، جن کے والد وزیراعظم اوروزیراعلیٰ تک رہ چکے ہیں۔

پارلیمانی الیکشن میں سماجوادی پارٹی نے اب تک کی سب سے بہتر کارکردگی پیش کی ہے۔ اس سے پُرجوش سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اوریوپی کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے پارٹی کارکنان میں جوش بھرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کا اگلا ہدف 2027 میں یوپی اسمبلی الیکشن میں بنانے کا رہے گا۔