Bharat Express

NDA Government

بی جے پی لوک سبھا انتخابات 2024 میں 272 کے اکثریتی تعداد سے محروم ہوگئی، جس کے بعد اس نے این ڈی اے اتحاد کے اتحادیوں کے ساتھ مل کر حکومت بنائی ہے۔ جے ڈی یو کے نتیش کمار اور ٹی ڈی پی کے چندرابابو نائیڈو حکومت بنانے میں کنگ میکر بن کر ابھرے ہیں۔

راہل گاندھی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کیا ہے، جس میں ان وزرا کے نام ہیں، جن کے والد یا فیملی کے دیگراراکین پہلے سیاست میں رہ چکے ہیں۔ ان میں کئی لیڈرتوایسے ہیں، جن کے والد وزیراعظم اوروزیراعلیٰ تک رہ چکے ہیں۔

پارلیمانی الیکشن میں سماجوادی پارٹی نے اب تک کی سب سے بہتر کارکردگی پیش کی ہے۔ اس سے پُرجوش سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اوریوپی کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے پارٹی کارکنان میں جوش بھرتے ہوئے کہا کہ پارٹی کا اگلا ہدف 2027 میں یوپی اسمبلی الیکشن میں بنانے کا رہے گا۔

نریندرمودی کی قیادت والی مرکزی حکومت میں مسلم نمائندگی ختم ہوگئی ہے۔ اس بارایک بھی مسلم کو وزیر نہیں بنایا گیا ہے۔ بی جے پی نے واحد مسلم امیدوار کو لوک سبھا الیکشن میں ٹکٹ دیا تھا، جسے ہارکا سامنا کرنا پڑا۔ مودی حکومت کی کابینہ کے آخری مسلم وزیر مختارعباس نقوی تھے۔

مہا وکاس اگھاڑی کے لیڈروں نے یونین کونسل آف منسٹرس میں وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اورنائب وزیر اعلیٰ اجیت پوارکے داؤکو نشانہ بنایا ہے۔ سپریا سولے نے کہا کہ وہ اجیت پوارکی قیادت والی این سی پی کو مودی کابینہ میں کابینی وزیرکا عہدہ نہ ملنے پر حیران نہیں ہیں۔

اتوار کی شام راشٹرپتی بھون میں منعقدہ تقریب حلف برداری میں وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ 30 کابینی وزراء، آزاد چارج کے ساتھ پانچ وزرائے مملکت اور 36 وزرائے مملکت نے بھی حلف لیا۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے سینئر لیڈر راج ناتھ سنگھ نے بھی کابینہ وزیر کے طور پر حلف لیا ہے۔ اس سے پہلے وہ مودی حکومت کے پہلے دور میں وزیر داخلہ اور دوسرے دور میں وزیر دفاع رہ چکے ہیں۔

لوک سبھا الیکشن 2024 کے نتائج کے اعلان کے بعد شیو سینا (یوبی ٹی) کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کی مشکلات کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں۔ ان کے دو نومنتخب اراکین پارلیمنٹ نے این ڈی اے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہرکی ہے۔

ممتا بنرجی نے دعویٰ کیا، ’’بی جے پی کے بہت سے لیڈر چند دنوں میں پارٹی چھوڑ سکتے ہیں۔‘‘ بی جے پی کے کئی لیڈربہت پریشان اور ناراض ہیں۔ یہ حکومت زیادہ دیر نہیں چلے گی۔

جماعت اسلامی ہند کے امیر سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ ملک کے عوام کو انتخابی عمل اورپُرجوش شرکت کے لئے مبارکباد پیش کرتی ہے۔ ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم کی شدت کے باوجود عوام نے بڑی تعداد میں حق رائے دہی کا استعمال کرکے جمہوری عمل پراپنے اعتماد کا اظہارکیا ہے اور ملک کے مستقبل کی تشکیل میں جمہوری عمل کے کردار کا اعتراف کیا ہے۔