یوپی میں بی جے پی سے ابھی ختم نہیں ہوئی ناراضگی! کیا ضمنی انتخابات میں بھی نظر آئے گا اس کا اثر؟
لوک سبھا الیکشن 2024 میں اترپردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی شکست پرلکھنؤ میں پارٹی ہیڈ کوارٹرمیں ایک میٹنگ جاری ہے۔ دریں اثنا ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ مختلف ذمہ داریاں نبھانے والے عہدیداروں نے بی جے پی کے تنظیمی (سنگٹھن) صدرکو نامکمل معلومات فراہم کی تھیں۔
ذرائع کے مطابق، میٹنگ میں تمام تنظیموں کے عہدیداروں سے پوچھا جا رہا ہے کہ کیا انتخابات کے دوران کوئی چیزغائب تھی اور کیا آپ کی طرف سے ہرلوک سبھا حلقہ کے لئے ریاستی تنظیم کودی گئی رپورٹ میں ان چیزوں کا ذکرکیا گیا ہے؟ یا سب کچھ صرف اچھا کہا گیا تھا۔ میٹنگ میں ریاستی صدراورتنظیمی جنرل سکریٹری کا سخت رویہ دیکھنے کو ملا۔
باندہ سے ہارنے والے امیدوارآرکے پٹیل نے کہا کہ ہم سماج وادی پارٹی اورکانگریس کے جھوٹ کی وجہ سے نمٹ نہیں سکے۔ بی جے پی میں اختلاف کا دعویٰ کرتے ہوئے آرکے پٹیل نے کہا کہ میری کشتی صرف وہاں ڈوبی، جہاں پانی کم تھا۔
آرکے پٹیل نے اپنی پارٹی کے لیڈران پر اٹھایا سوال
باندہ سے بی جے پی کے امیدوارآر کے پٹیل نے کہا کہ 2014 میں ذات پات کی جوگول بندی ٹوٹی تھی، وہ پھر سے 2024 میں بنی۔ پٹیل نے دعویٰ کیا کہ ان کے اپنے لوگوں نے بھی ایس پی اور کانگریس کے موضوعات کو ہوا دیا۔ کچھ لوگ جو اقتدارکے ساتھ چپکے ہوئے ہیں اورجب الیکشن آتا ہے تو اندرونی طور پر دھوکہ دیتے ہیں۔ آرکے پٹیل نے دعویٰ کیا کہ کچھ لوگ ذات پات کا زہربو رہے ہیں۔ اس میں پارٹی کے لوگ بھی شامل ہیں۔ لوک سبھا انتخابی نتائج پر آج یوپی بی جے پی کی خصوصی ٹیم میٹنگ ہو رہی ہے، جس میں شکست کی وجوہات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ آج کانپور، بندیل کھنڈ علاقے میں تبادلہ خیال کیا جا رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔