Bharat Express

PM Modi

یہ ملک صدیوں سے شکتی کی پوجا کرنے والا ہے۔ یہ بنگال ماں درگا، ما کالی کی پوجا کرتا ہے، آپ اس شکتی کی تباہی کی بات کرتے ہو۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ہندو دہشت گردی کی اصطلاح تیار کرنے کی کوشش کی۔ اگر ان کے دوست ہندو مذہب کا موازنہ ڈینگی اور ملیریا جیسے الفاظ سے کریں تو یہ ملک کبھی معاف نہیں کرے گا۔

آج، گزشتہ 10 سالوں میں، ہندوستان ایسی حالت پر پہنچ گیا ہے کہ ہمیں خود سے مقابلہ کرنا ہے، اپنا ریکارڈ توڑنا ہے اور ترقی کے سفر کو اگلے درجے پر لے جانا ہے۔ ہم نے گزشتہ 10 سالوں میں جو رفتار حاصل کی ہے، اب مقابلہ اس کو تیز رفتاری پر لے جانے کا ہے۔

لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے شکریہ کی تحریک پر وزیراعظم نریندر مودی نے جواب دیا۔ انہوں نے اپوزیشن کے الزامات اور ان کے سوالات کا جواب بھی دیا، اس دوران پی ایم مودی کے نشانے پر خاص طور پر کانگریس پارٹی اور راہل گاندھی رہے۔

ہوا بازی کے وزیر رام موہن نائیڈو کنجرپو نے کہا، "ہم اس واقعے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں، لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ وہ عمارت جہاں گرنے کا حصہ 2008-2009 کے درمیان تعمیر کیا گیا تھا۔"

لوک سبھا میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مزید بتایا کہ ایودھیا سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ بننے والے اودھیش پرساد نے انہیں بتایا کہ وہ پہلے دن سے ہی الیکشن جیتنے کا پراعتماد ہیں۔

راجیہ سبھا میں خطاب کرتے ہوئے سنجے سنگھ نے کہا، "11 ماہ کے بعد مجھے اس ایوان میں واپس آنے کا موقع ملا۔ اس دوران کئی واقعات ہوئے۔ لوک سبھا الیکشن کئی واقعات کا گواہ بنا۔

لوک سبھا اسپیکر نے بھی راہل گاندھی کے تبصرہ کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا، "وزیر اعظم نریندر مودی ایوان کے لیڈر ہیں، میری تہذیب  ہے کہ ہمیں ان لوگوں کے سامنے جھکنا چاہیے جو ہم سے بڑے ہیں اور اپنے ساتھ برابری کا سلوک کریں۔

لوک سبھا میں اپنے خطاب میں راہل گاندھی نے کہا کہ سچائی، عدم تشدد اورجرات ہمارے ہتھیارہیں۔ شیوکا ترشول عدم تشدد کی علامت ہے۔ اپنے خطاب کے دوران راہل نے قرآن شریف اورگرو نانک کی تصویربھی دکھائی۔

لوک سبھا میں، بی جے پی کے رکن اور سابق مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر صدر کے خطاب پر شکریہ کی تحریک پر بحث شروع کریں گے۔ لوک سبھا نے شکریہ کی تحریک پر بحث کے لیے 16 گھنٹے کا وقت رکھا ہے، جو منگل (2 جون) کو وزیر اعظم نریندر مودی کے جواب کے ساتھ ختم ہوگا۔

خط میں وزیر اعظم  مودی سے اپیل کرتے ہوئے کہا گیا کہ جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ حضرت امام حسینؓ جنہوں نے اپنے اہل خانہ اور 72 ساتھیوں سمیت  انسانیت کو بچانے کے لیے کربلا کے میدان میں جام شہادت نوش کیا۔