اسپیکر اوم برلا نے راہل گاندھی کی تقریر سے 14 پوائنٹس کو ہٹایا
لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے ایوان میں اسپیکر اوم برلا پر سخت تبصرہ کیا۔ انگریزی میں کئے گئے تقریر میں انہوں نے کہا کہ جب اسپیکر اوم برلا ان سے ملے تو وہ سیدھے کھڑے ہوئے، ہاتھ بڑھایا اور مصافحہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ لیکن جب ‘اسپیکر سر’ وزیر اعظم نریندر مودی سے ملے تو انہوں نے جھک کر ان سے مصافحہ کیا۔
راہل گاندھی کے اس تیکھے تبصرے کے بعد پورے ایوان میں ہنگامہ مچ گیا۔ اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ نے راہل گاندھی کی حمایت کی۔
لوک سبھا اسپیکر نے بھی راہل گاندھی کے تبصرہ کا جواب دیا۔ انہوں نے کہا، “وزیر اعظم نریندر مودی ایوان کے لیڈر ہیں، میری تہذیب ہے کہ ہمیں ان لوگوں کے سامنے جھکنا چاہیے جو ہم سے بڑے ہیں اور اپنے ساتھ برابری کا سلوک کریں۔
کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا، “ایوان کی کرسی پر دو لوگ بیٹھے ہیں، ایک اسپیکر اور ایک اوم برلا۔ جب میں اور مودی جی آپ سے مصافحہ کرنے گئے تو میں نے کچھ دیکھا۔ جب میں آپ سے مصافحہ کرنے گیا تو، آپ سیدھے میرے سامنے کھڑے تھے۔‘‘ لیکن جب مودی جی آپ سے مصافحہ کرنے گئے تو آپ نے ان کے سامنے جھک کر دوبارہ ہاتھ ملایا۔
راہل گاندھی کے تبصرے کے بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کھڑے ہو کر اس کی سخت مخالفت کی۔ امت شاہ نے کہا کہ یہ کرسی کے سامنے الزام ہے، وہ کرسی کے سامنے الزامات لگا رہے ہیں۔ اس کے بعد ایوان میں کہرام مچ گیا۔
راہل گاندھی کے تبصرے کے جواب میں لوک سبھا اسپیکر نے کہا، “میری ثقافت، اقدار یہ کہتی ہیں – ذاتی زندگی میں، عوامی زندگی میں اور یہاں تک کہ اس نشست پر بھی، ان لوگوں کی تکریم کریں ،جو ہم سے بڑے ہیں جھک کر ان سے ملیں۔ ان کے پیروں کو چھونے کے لیے یکساں طور پر دوسروں کے ساتھ برتاؤ کرنا۔
اسپیکر کے جواب کے بعد راہل گاندھی دوبارہ کھڑے ہوئے اور کہا کہ وہ ‘اپنی بات کو احترام کے ساتھ قبول کرتے ہیں’۔ راہل گاندھی نے کہا، “اس ایوان میں اسپیکر سے بڑا کوئی نہیں ہے، اسپیکر سب سے بڑا ہے اور ہم سب کو اسپیکر کے سامنے جھکنا چاہیے۔ میں جھکوں گا اور پوری اپوزیشن آپ کے سامنے جھکے گی۔”
راہل گاندھی نے اسپیکر اوم برلا سے کہا کہ یہ جمہوریت ہے اور آپ اس ایوان کے نگران ہیں اور آپ کو کسی کے سامنے نہیں جھکنا چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔