Bharat Express

PM Modi

وزیر اعظم نریندر مودی نے تلنگانہ کے محبوب نگر میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کیا۔ اس دوران پورا پنڈال کھچا کھچ بھرا ہوا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کانگریس ملک کو مذہب اور ذات پات کے نام پر تقسیم کرنے میں لگی ہوئی ہے۔

درخواست میں الیکشن کمیشن کو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نفرت انگیز تقاریر کرنے والے امیدواروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے سمیت قانون کے مطابق فوری کارروائی کرنے کی ہدایت کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

پی ایم مودی نے کہا تھا، ''مہاراشٹر کا ایک بڑا لیڈر 40-50 سال سے سیاست میں ہے۔ آج کل وہ بے تکے بیانات دے رہے ہیں۔ بارامتی انتخابات کے بعد وہ پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر چھوٹی پارٹیاں سیاست میں رہنا چاہتی ہیں تو انہیں کانگریس میں ضم ہونا پڑے گا۔

لکھنؤ میں ایک پروگرام کے دوران راہل گاندھی نے کہا، "میں کسی بھی پلیٹ فارم پر 'عوامی مسائل' پر وزیر اعظم کے ساتھ بحث کرنے کے لیے 100 فیصد تیار ہوں، لیکن میں انہیں جانتا ہوں

پی ایم مودی نے مہاراشٹر کے نندوربر میں کہا کہ یہ نقلی شیوسینا والے مجھے زندہ گاڑنے کی بات کر رہے ہیں۔ ایک طرف کانگریس ہے، جو کہتی ہے کہ مودی تیری قبر کھودے گی، دوسری طرف یہ نقلی شیو سینا مجھے زندہ گاڑنے کی بات کرتی ہے۔

عام آدمی سے لے کر اشرافیہ تک اور بہت سے سیاسی تجزیہ کار انتخابات کے حوالے سے اپنے اپنے خیالات رکھتے ہیں۔ حکمران جماعت اور اپوزیشن کا تقابلی تجزیہ پڑھیں۔

راہل گاندھی نے کہا، "ملک کی طاقت اور ملک کے نوجوان۔ الیکشن نریندر مودی کے ہاتھ سے نکلتا جا رہا ہے۔ وہ پھسل رہے ہیں اور ہندوستان کے وزیر اعظم نہیں بنیں گے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ مختلف تنظیموں اور بہت سے لوگوں نے الیکشن کمیشن میں شکایات درج کرائی ہیں۔ لیکن الیکشن کمیشن وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف کوئی موثر کارروائی کرنے میں ناکام رہا ہے۔

تلنگانہ کے ویمولواڈا میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا، "جب سے انتخابات کا اعلان ہوا ہے، ان لوگوں (کانگریس) نے امبانی-اڈانی کو گالی دینا چھوڑ دیا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا تھا کہ 5 سال تک شہزادے اڈانی-امبانی کو پھولوں کا ہار پہناتے تھے، لیکن جب سے انتخابات شروع ہوئے، انہوں نے نام لینا چھوڑ دیا۔