ممبئی میں وقف بورڈ بل کی میٹنگ میں ہنگامہ، ادھو گروپ سے ناراض مسلم لیڈروں نے پوچھا یہ سوال؟
آرایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کی جانب سے حال ہی منی پور کے تعلق سے ایک بیان دیا گیا تھا، سنگھ سربراہ کے بیان پرادھو ٹھاکرے کا ردعمل سامنے آیا، انہوں نے پوچھا کہ کیا وزیر اعظم نریندر مودی منی پور کا دورہ کریں گے؟ ممبئی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، سابق وزیر اعلی نے پوچھا کہ آرٹیکل 370 ہٹانے کے بعد جموں و کشمیر میں کیا تبدیلیاں آئی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے کا ذمہ دار کون ہے؟
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ جموں و کشمیر میں لوگ اپنی جانیں گنوا رہے ہیں۔ جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملوں کا ذمہ دار کون؟ درحقیقت، راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے سربراہ بھاگوت نے منی پور میں ایک سال گزرنے کے بعد بھی امن قائم نہ ہونے پر تشویش ظاہر کی تھی اور کہا تھا کہ شمال مشرقی ریاست کے حالات پر ترجیحی بنیادوں پر غور کیا جانا چاہیے۔
مجھے ملک کے مستقبل کی فکر ہے – ادھو
ادھو ٹھاکرے نے وزیر اعظم نریندر مودی کوتنقید کا نشانہ بنیا، انہوں نے کہا کہ کیا پی ایم مودی آر ایس ایس کے سربراہ کے بیان کے بعد منی پور جائیں گے؟ شیوسینا یو بی ٹی لیڈر نے کہا، “میں این ڈی اے حکومت کے مستقبل کو لے فکر مند نہیں ہوں،بلکہ میں ملک کے مستقبل کے تعلق سے فکر مند ہوں۔” موہن بھاگوت نے لوک سبھا انتخابی مہم کے بارے میں بھی اپنی رائے ظاہر کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں نے اخلاقیات کو برقرار نہیں رکھا۔ حقیقی عوامی خدمت گار وہ ہے جوغروروتکبر سے دور رہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات ایک ایسا واقعہ ہے جو ملک میں ہر پانچ سال بعد ہوتا ہے۔ لیکن یہ اتنا اہم نہیں ہے کہ ہم اس پر بحث کرتے رہیں۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ قانون ساز کونسل کی چار سیٹوں پر ہونے والے انتخابات کو لے کر مہواکاس اگھاڑی میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ یہ سچ ہے کہ اگاڑی کے حلیفوں میں بات چیت کے سلسلے میں سستی رہی ہے کیونکہ وہ لوک سبھا انتخابات کے بعد یہاں نہیں تھے۔ اس وقت تمام جماعتوں نے اپنے امیدواروں کا اعلان کیا اور وقت رہتے ہوئے کاغذات نامزدگی داخل کئے گئے ۔ قانون ساز کونسل کی نشستوں کے لیے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کی آخری تاریخ 7 جون تھی۔ یہاں 26 جون کو ووٹنگ ہوگی جبکہ یکم جولائی کو ووٹوں کی گنتی کے بعد نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔