Bharat Express

PM Modi

وزیراعظم نریندر مودی کو مصر کی حکومت کی طرف سے سب سے بڑے سرکاری اعزاز سے نوازا گیا ہے۔ پی ایم مودی کو صدر عبدالفتاح السیسی نے مصر کے اعلیٰ ترین ایوارڈ 'آرڈر آف دی نیل' سے نوازا ہے۔

وزیراعظم نریندر موی امریکہ دورہ مکمل کرنے کے بعد مصر پہنچ گئے ہیں ۔ آج سے ان کا مصر دورہ شروع ہوچکا ہے ۔ اب سے تھوڑی دیر پہلے پی ایم مودی قاہرہ پہنچے ہیں جہاں مصر کے وزیراعظم نے اپنے ہم منصب اور مہمان یعنی وزیراعظم نریندر مودی کا گرمجوشی کے ساتھ استقبال کیا ہے۔ پی ایم مودی کے قاہرہ پہنچنے کے بعد انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا ہے۔

اویسی نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم نے بھارت میں امتیازی سلوک نہ کئے جانے کی بات کہی۔ اگر ایسا ہے تو پھر منی پور میں 300 گرجا گھروں کو جالا دیا گیا ،کیا یہ امتیازی سلوک نہیں ہے؟ شہریت ترمیمی قانون  بھید بھاو کی بنیاد پر ہی بنا ہے۔ بی جے پی کے پاس 300 وزرا ہیں  جن میں ایک بھی مسلم نہیں ہے ۔

 ہندوستان میں اقلیتوں کی صورتحال سے متلعق ہو رہی تنقید کے تعلق سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی نےکہا کہ وہ خود اقلیت ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی امریکہ کے صدر جو بائیڈن اوران کی اہلیہ جل بائیڈن کی دعوت پر امریکہ گئے ہوئے ہیں۔ وہاں پران کا وائٹ میں شانداراستقبال کیا گیا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے دادا کی نصیحت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ میرے دادا کہتے تھے کہ اگر آپ کے گلاس میں شراب نہیں ہے تو آپ اپنے بائیں ہاتھ سے ٹوسٹ کریں۔

صدر وائیڈن نے کہا، "آج میری پی ایم مودی کے ساتھ بہت نتیجہ خیز ملاقات رہی۔ ہم نے کئی سالوں میں کئی بار ملاقات کی ہے۔ اس دوران ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔

وزیر اعظم نریندرمودی نے امریکہ کے دورہ کے دوران صدر جمہوریہ جو بائیڈن کے ساتھ ملاقات کی اور دہشت گردی کے ساتھ ساتھ دیگر موضوعات پر اپنی بات رکھی۔ 

PM Modi US Visit: پی ایم مودی کے امریکہ دورے کا آج تیسرا دن ہے۔ واشنگٹن میں انہوں نے خاتون اول جل بائیڈن کے ساتھ ایک تقریب میں شرکت کی۔ اس کے بعد وزیر اعظم مودی وائٹ ہاؤس پہنچے، جہاں امریکی صدر جو بائیڈن نے ان کا استقبال کیا۔ وزیر اعظم کے اس دورے میں …

صدر بائیڈن نے کہا کہ میں ہمیشہ سے مانتا آیا ہوں کہ امریکہ اور بھارت کے درمیان یہ رشتہ 21ویں صدی کے اہم ترین رشتوں میں سے ایک ہے۔ ہمارے آئین کے پہلے الفاظ یہ ہیں کہ 'ہم، ملک کے شہری، اس کے ذریعے ہم اپنے لوگوں اور مشترکہ اقدار کے درمیان پائیدار رشتہ رکھتے ہیں۔