No Muslim in Modi’s cabinet: Owaisi: وزیراعظم نریندر مودی کے امریکہ دورے کے دوران صدر بائیڈن کے ساتھ دوطرفہ مذاکرات ختم ہونے پر پریس کانفرنس کی ۔ اس پریس کانفرنس میں دونوں ملکوں کے مابین مفاہمت ناموں سے متعلق تفصیلات پیش کی گئیں ۔ اس کے بعد میڈیا اہلکاروں کے کچھ سوالات کے جوابات دئے گئے۔ پریس کانفرنس کے دوران جب سوال وجواب کا سلسلہ شروع ہوا اسی بیچ ایک صحافی نے پی ایم مودی سے بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کے الزامات سے متعلق سوال پوچھا جس کا پی ایم مودی نے تفصیلی جواب دیا ۔ البتہ جواب سوال کے بہت زیادہ قریب نہیں تھا۔ البتہ پی ایم مودی نے اس سوال کے جواب میں جو بات کہی تھی اب اس پر ہندوستان میں سوال اٹھنا شروع ہوگیا ہے۔
भारत के प्रधानमंत्री ने 9 साल में पहली बार सवाल लिए और उस सवाल-जवाब में उन्होंने भारत में भेदभाव न किए जाने की बात कही। मणिपुर में 300 गीरजाघरों को जला दिया गया, वह भेदभाव नहीं है? CAA का क़ानून भेदभाव के आधार पर बना। भाजपा के पास 300 मंत्री हैं जिसमें एक भी मुस्लिम नहीं है। यह… pic.twitter.com/3sBnRZZK2F
— ANI_HindiNews (@AHindinews) June 24, 2023
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے کہا کہ بھارت کے وزیراعظم نے 9 سال میں پہلی بار سوال کا سامنا کیا اور اس سوال جواب میں انہوں نے بھارت میں امتیازی سلوک نہ کئے جانے کی بات کہی۔ اگر ایسا ہے تو پھر منی پور میں 300 گرجا گھروں کو جلا دیا گیا ،کیا یہ امتیازی سلوک نہیں ہے؟ شہریت ترمیمی قانون بھید بھاو کی بنیاد پر ہی بنا ہے۔ بی جے پی کے پاس 300 وزرا ہیں جن میں ایک بھی مسلم نہیں ہے ۔ یہ سب امتیازی سلوک کی مثالیں ہیں ۔ اسد الدین اویسی نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی باہر کے ملکوں میں پریس کانفرنس کرتے ہیں اور بھارت میں کیوں پیچھے ہٹ جاتے ہیں؟
Just sat down for an exclusive w/ President @BarackObama in Athens to discuss the future of democracy, at home & abroad. I asked how the US should engage with autocracies. Watch his response.
Our interview and a conversation with 3 Obama Foundation leaders airs 10pET on @CNN. pic.twitter.com/vREoV62Rp5
— Christiane Amanpour (@amanpour) June 22, 2023
واضح رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے امریکہ میں پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ بھارت میں امتیازی سلوک اور بھید بھاو کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ اس پر اسدالدین اویسی نے کہا کہ ہم بھی امریکہ کے ساتھ بہتر رشتہ چاہتے ہیں لیکن ہم نے بھی امریکہ کے سابق صدر براک حسین اوبامہ کا انٹرویو دیکھا ہے جس میں وہ اقلیتوں کے بارے میں بات کررہے ہیں اور آئینہ دکھا رہے ہیں ۔ پی ایم مودی ماضی میں اسی اوبامہ کے ساتھ چائے پیتے نظرآئے ہیں اورآج وہی ان کو امتیازی سلوک پر آئینہ دکھا رہے ہیں ۔ اسدالدین اویسی نے مزید کہا کہ حکومت نے مولانا آزاد فیلو شپ کو بند کردیا ، گئو رکشا کے نام پر مسلمانوں کو مارا جاتا ہے اور ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوتی ۔ یہ سب اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہے تو اور کیا ہے؟ ۔
بھارت ایکسپریس۔