اقلیتوں کے بارے میں پوچھے جانے پر پی ایم مودی نے کہا -ہندوستان کی جمہوریت میں مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر کوئی امتیاز نہیں
PM Modi US Visit: وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات (22 جون) کو وائٹ ہاؤس میں صدر جو بائیڈن کے ساتھ دو طرفہ میٹنگ کی۔ اس ملاقات کے بعد پی ایم مودی اور بائیڈن نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں ان سے ہندوستان میں انسانی حقوق اور اقلیتوں کے بارے میں سوال کیا گیا۔
اس پر پی ایم مودی نے کہا کہ ہندوستان میں جمہوریت ہے۔ جیسا کہ صدر بائیڈن نے کہا کہ دونوں کے ڈی این اے میں جمہوریت ہے، ہم جمہوریت کو جیتے ہیں۔ ہماری حکومت جمہوریت کی اقدار کی بنیاد پر بنائے گئے آئین کی بنیاد پر چلتی ہے۔ یہاں ذات، عقیدہ اور جنس کے حوالے سے کوئی تفریق نہیں ہے۔
پی ایم مودی نے کہا کہ اگر انسانی اقدار اور انسانی حقوق نہیں ہیں تو جمہوریت نہیں ہے۔ ہندوستان سب کے تعاون، سب کے ایمان اور سب کی کوششوں سے چلتا ہے۔ اس دوران انہوں نے ایک بار پھر دہشت گردی کا مسئلہ اٹھایا۔
#WATCH | “We are a democracy…India & America both have democracy in our DNA. Democracy is in our spirit & we live it and it’s written in our Constitution…So no question of discrimination on the grounds of caste, creed or religion arises. That is why, India believes in sabka… pic.twitter.com/orVkCVkLLf
— ANI (@ANI) June 22, 2023
پی ایم مودی نے کیا کہا؟
پی ایم مودی نے کہا، “میں حیران ہوں کہ لوگ کہتے ہیں، لوگ کہتے ہیں نہیں… ہندوستان ایک جمہوریت ہے۔ جیسا کہ صدر بائیڈن نے کہا کہ جمہوریت ہندوستان اور امریکہ دونوں کے ڈی این اے میں ہے۔ جمہوریت ہماری روح ہے، جمہوریت ہماری رگوں میں ہے۔ ہم اس جمہوریت میں رہتے ہیں۔ ہمارے اسلاف نے اسے لفظوں میں آئین کی شکل میں ڈھالا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہماری حکومت جمہوریت کی اقدار پر مبنی آئین پر چلتی ہے۔ ہمارا آئین اور ہماری حکومت، ہم نے ثابت کر دیا کہ جمہوریت ڈیلیور کر سکتی ہے، پھر ذات پات، مسلک، مذہب اور صنفی امتیاز کی کوئی جگہ نہیں۔ جب ہم جمہوریت کی بات کرتے ہیں تب اگر انسانی اقدار نہیں، انسانیت نہیں، انسانی حقوق نہیں… تو یہ جمہوریت ہی نہیں ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی جمہوری اقدار میں کوئی امتیاز نہیں ہے۔ نہ مذہب کی بنیاد پر، نہ ذات پات کی بنیاد پر، نہ عمر کی بنیاد پر، نہ علاقے کی بنیاد پر۔
امریکہ کے ساتھ تعلقات پر پی ایم مودی
پی ایم مودی نے کہا، “امریکہ آج ہندوستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ آئیے تجارت سے متعلق زیر التوا مسائل کو حل کرکے ایک نئی شروعات کریں۔ آج کی گفتگو نے تعلقات میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا ہے۔ سرمایہ کاری کی شراکت داری نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پوری دنیا کے لیے فائدہ مند ہے۔ ہم نے تجارت سے متعلق زیر التوا مسائل کو ختم کرنے اور ایک نئی شروعات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کیا کہا؟
امریکی صدر نے کہا، “میری پی ایم مودی سے جمہوری اقدار کے حوالے سے بات ہوئی، دونوں ملک جمہوریت، تنوع، ثقافت پر یقین رکھتے ہیں۔ جمہوری اقدار ہندوستان اور امریکہ کے ڈی این اے میں ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان اب دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے۔ یہ جمہوریت ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ہمارے لوگوں کا ہنر اور ریڑھ کی ہڈی ہے۔
صدر وائیڈن نے کہا، “آج میری پی ایم مودی کے ساتھ بہت نتیجہ خیز ملاقات رہی۔ ہم نے کئی سالوں میں کئی بار ملاقات کی ہے۔ اس دوران ہندوستان اور امریکہ کے تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔ گزشتہ دہائیوں میں دونوں ممالک کے درمیان تجارت بھی دوگنی ہو گئی ہے۔” ”
-بھارت ایکسپریس