Bharat Express

PDP

جموں و کشمیر سے آئین کی دفعہ 370 کی تنسیخ پر سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ اللہ کا فیصلہ نہیں ہے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے لوگوں سے بھی امید نہ ہارنے کی اپیل کی ہے۔

جموں وکشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ راہل گاندھی کو راون بتانا بی جے پی کی بوکھلاہٹ اور مایوسی کو دکھاتا ہے، کیا یہی سناتن دھرم سکھاتا ہے، سناتن مذہب تو لوگوں سے محبت کرنا سکھاتا ہے۔

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ نے یہاں ایک پارٹی پروگرام کے موقع پر نامہ نگاروں سے کہا، ''کیا مجھے اپنے خیالات پیش نہیں کرنے چاہئیں؟ میں نے اپنی پارٹی کا موقف بیان کیا تھا اور یہ میرا حق ہے۔

 محبوبہ مفتی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم 'ایکس' (سابقہ ​​ٹویٹر) پر پوسٹ کیا اور اس میں لکھا کہ 'تنوع میں ہندوستان کے اتحاد کے بنیادی اصول کے لیے بی جے پی کی ناپسندیدگی ایک نئی نچلی سطح پر پہنچ گئی ہے۔ 

پی ڈی پی کے ترجمان نے کہا، "پارٹی جموں و کشمیر کے مسئلے کے حل کا مطالبہ کرتی ہے، 5 اگست کو جو کچھ بھی ہوا (2019 میں آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کا فیصلہ) اس نے جموں و کشمیر کے مسئلے کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

التجا اپنے پاسپورٹ کی قانونی سرگرمیوں  کی وجہ سے خبروں میں ہیں۔ دراصل، وہ متحدہ عرب امارات میں پڑھنے جانا چاہتی تھی۔ اس کے لیے اسے متحدہ عرب امارات کا مخصوص پاسپورٹ دیا گیا تھا۔ اس کی میعاد 5 اپریل 2023 سے 4 اپریل 2025 تک تھی، جبکہ التجا نے باقاعدہ پاسپورٹ کی اپیل کی

محبوبہ مفتی نے الزام لگایا کہ بی جے پی پورے ملک کو منی پور میں تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور اپوزیشن جماعتوں سے اپیل ہے کی کہ وہ ان کوششوں کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد رہیں۔انہوں نے کہا، 'منی پور صرف ایک ٹریلر ہے، پوری فلم کا آغاز ابھی باقی ہے۔ بی جے پی پورے ملک کو منی پور بنانا چاہتی ہے۔

ڈی پی کی جموں یونٹ کے لیڈر پرویز وفا نے پولیس کارروائی کی مذمت کی اور کہا کہ باہر سے لوگوں کو جموں و کشمیر میں آباد کیا جانے پر ان کی پارٹی خاموش نہیں رہے گی۔

جموں وکشیمر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے نوگرہ مندر میں شیولنگ کا ’جل ابھیشیک‘ کیا۔ اس دوران انہوں نے مندر کے ہر حصے کا معائنہ کیا اور یشپال شرما کے مجسمہ پر گلہائے عقیدت پیش کی۔