Bharat Express

Palestine Under Attack

سینٹ پورفیریئس، جو تقریباً 1150 میں بنایا گیا تھا، غزہ میں اب بھی استعمال میں آنے والا قدیم ترین چرچ ہے۔ غزہ شہر کے ایک تاریخی محلے میں واقع، چرچ نے نسل در نسل مختلف عقائد کے لوگوں کو پناہ گاہیں فراہم کی ہیں۔

غزہ شہر کے الشفاء اسپتال کے باہر پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے کہا کہ غزہ پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ہمارے فلسطینی عوام، مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف ایک بڑا قتل عام ہے… اسرائیل بلاشبہ مزید قتل عام کرنے جا رہا ہے اور عالمی دنیا اس کی گواہی دے رہی ہے۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری شدید جنگ میں امریکہ بھی بیک ڈورسے قیادت کر رہا ہے۔ پہلے اسرائیل کو ہتھیار فراہم کیے، پھر 18 اکتوبر کو بائیڈن نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے ملاقات کی۔

آج کا دن بھی غزہ میں موت کے ننگا ناچ کا دن رہا ۔آج کی صبح بھی خون خرابے سے ہوئی اور شام بھی دھماکے سے۔ ایک ہفتے سے زیادہ ہوگئے ۔غزہ اور فلسطین میں یہی موسم ہے اور یہی روزمرہ کی روداد۔ مرنے والوں کی فہرست روزانہ دراز ہوتی چلی جارہی ہے اور کفن کیلئے کپڑے کم پڑنے لگے ہیں ۔

’ضرورت اس بات کی ہے کہ زخمیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا جائے۔ انسانی امداد، دوائیں اور طبی سازوسامان کی متاثرین تک رسائی کی اجازت کے لیے انسانی راہداریاں کھولنے پر زور دیا جائے تاکہ بڑے انسانی المیے کے وقوع پذیر ہونے کو روکا جاسکے۔ استحکام کی بحالی اور حالات کو کنٹرول کرنے والی کوششوں پر زور دیا جائے۔

غزہ کی پٹی میں 3500 افراد ہلاک اور 12000 زخمی ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے حماس گروپ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے کل رات تقریباً ساڑھے دس بجے العہلی عرب اسپتال پر فضائی حملہ کیا، جس میں 500 افراد ہلاک ہوئے۔

غزہ شہر کے العہلی عرب اسپتال میں ایک ہزار سے زائد خواتین اور معصوم بچوں کے قتل عام کے بعد ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے لوگوں سے عالمی سطح پر اسرائیل کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کی ہے

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اسپائس جیٹ کے طیارے A340 میں اتوار کو تل ابیب میں لینڈنگ کے بعد تکنیکی خرابی پیدا ہوگئی۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے طیارے کو بعد میں اردن روانہ کر دیا گیا۔  قابل ذکر بات یہ ہے کہ طیارہ ٹھیک ہونے کے بعد  طیارہ منگل کو تل ابیب سے لوگوں کو لے کر واپس آیا۔

ڈبلیو ایف پی کے مشرق وسطیٰ کے ترجمان نے بتایا کہ دکانوں میں موجود اسٹاک چند روز کی ضروریات سے بھی کمی کے قریب پہنچ رہے ہیں، شاید چار یا پانچ دن کا کھانے کا ذخیرہ باقی رہ گیا ہے۔دوسری جانب عالمی ادارہ صحت نے زور دیا کہ اسے امداد اور طبی سامان کی فراہمی کے لیے غزہ تک فوری رسائی کی ضرورت ہے۔

فلسطین اسرائیل جنگ میں اب تک قریب16 صحافیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے اور ہر دن کسی نہ کسی کونے میں کم سے کم ایک صحافی ضرور موت کا شکار ہورہا ہے۔کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹ یعنی CPJ جنگ میں مارے گئے، زخمی ہونے، حراست میں لیے گئے یا لاپتہ ہونے والے صحافیوں کی تمام رپورٹس کی چھان بین کر رہی ہے۔