Bharat Express

Pakistan

راجستھان کے الور سے تعلق رکھنے والی 34 سالہ شادی شدہ خاتون انجو اپنے دوست سے ملنے پاکستان گئی۔ اس کے پاس درست پاسپورٹ تھا۔ انجو پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع اپر دیر میں نصراللہ سے ملنے گئی ہیں۔

انجو (34) صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع دیر بالا میں اپنے پاکستانی دوست نصر اللہ (29) کے گھر رہ رہی تھی۔ دونوں 2019 میں فیس بک پر دوست بنے۔ جوڑے نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی مقامی عدالت میں شادی کر لی۔

کھوسہ نے کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ خان سے متعلق کسی بھی مواد کو ٹیلی کاسٹ کرنے پر پابندی غلط لگائی گئی ہے، انہیں اس پابندی کا علم میڈیا رپورٹس سے ہوا ہے۔

انجو کے پاکستانی دوست نے بتایا کہ انجو 20 اگست کو ویزا ختم ہونے کے بعد اپنے ملک واپس چلی جائے گی۔ وہ گھر کے ایک الگ کمرے میں خاندان کی دیگر خواتین کے ساتھ رہ رہی ہے۔ بتادیں کہ انجو پاکستانی ویزا لے کر نصراللہ سے ملنے خیبرپختونخوا کے ضلع اپر دیر پہنچی ہے۔ وہ اصل میں اتر پردیش کی رہنے والی ہے اور شادی کے بعد اپنے شوہر کے ساتھ راجستھان میں رہ رہی ہے۔

انجو نصراللہ کی محبت کی کہانی سوشل میڈیا پر ایک سادہ فیس بک دوستی کے طور پر شروع ہوئی جو جلد ہی محبت میں بدل گئی۔ ان کے درمیان فاصلے کے باوجود ان کی محبت مضبوط ہوتی گئی. سیما حیدر کا معاملہ سامنے آنے سے پہلے ہی انجو نے پاکستان جانے کی اجازت کے لیے درخواست دے دی تھی۔

پب جی کے ذریعہ ہندوستانی سچن مینا کے عشق میں مبتلا ہوئی پاکستانی سیما حیدر کی کہانی میں کئی موڑ آرہے ہیں۔ یہ پورا معاملہ مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے۔

پب جی گیم کے ذریعہ سچن کی محبت میں گرفتار ہونے کا دعویٰ کرنے والی سیما حیدر سے یوپی اے ٹی ایس مسلسل پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ ہر سوال کے جواب میں سیما حیدر کہہ رہی ہے کہ وہ سچن کے پیار میں سرحد پارکرکے ہندوستان آئی۔

Imran Khan-Bushra Bibi Illegal Marriage Case: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے نکاح کے معاملے کو اسلام آباد کی ایک عدالت نے قابل قبول قرار دیا ہے۔

تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ پاکستانی شہری غلطی سے بھارتی سرحد میں داخل ہوا تھا۔ پنجاب فرنٹیئر کے پی آر او نے بتایا تھا کہ پاکستانی شہری غلطی سے سرحد پار کر گیا تھا۔ اس کے پاس سے کوئی قابل اعتراض چیز نہیں ملی۔

ووٹنگ کے دوران کچھ ریاستوں نے مذہبی منافرت کی لعنت کو روکنے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی ذمہ داری سے دستبردار ہونے کا انتخاب کیا ہے۔ دنیا بھر کے اربوں عقیدہ رکھنے والے لوگوں کو ایک پیغام بھیجا گیا ہے کہ مذہبی منافرت کو روکنے کے لیے ان کا عزم محض زبانی جمع خرچ ہے۔