Bharat Express

Pakistan

پاکستانی خاتون کے شوہر غلام حیدر نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں نریندر مودی حکومت سے گزارش کی ہے کہ وہ اس معاملے میں مداخلت کرے۔

گزشتہ روز پارلیمنٹ میں اپنے خطاب میں شریف نے سوال کیا کہ سویڈن کی پولیس نے قرآن پاک کو جلانے کی اجازت کیوں دی؟ ان کی تقریر ٹیلی ویژن پر نشر ہوئی تھی۔ جمعہ کو ایک ٹویٹ میں شریف نے ہم وطنوں سے مطالبہ کیا کہ وہ جلوسوں اور احتجاج کے ذریعے سویڈن کو سخت پیغام دیں

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خواجہ آصف ایک پل پر پہنچتے ہیں اور پھر وہاں سے نہر میں چھلانگ لگا دیتے ہیں۔ اس دوران ان کے حامیوں کو حوصلہ افزائی کے لیے نعرے لگاتے بھی دیکھا گیا۔

گزشتہ سال پاک فوج نے 10 فوجیوں کی ہلاکت کی ذمہ داری قبول کی تھی اور وہ بھی ان کے ایک افسر کے میڈیا کے سامنے غلطی سے حملے کا ذکر کرنے کے بعد۔ بعد ازاں پاکستانی فوج نے اس افسر کو برطرف کر دیا تھا۔

پاکستان کے ساتھ جاپان کے پرانے تعلقات ہیں اور اس نے پاکستان کو مالی امداد بھی فراہم کی ہے۔ لیکن حالیہ برسوں میں جاپان کے تعلقات ہندوستان کے ساتھ تیزی سے مضبوط ہوئے ہیں جبکہ پاکستان نے چین کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کیا ہے۔ ایسا مانا جا رہا ہے کہ بلاول کا یہ دورہ چین اور جاپان کے ساتھ تعلقات میں توازن پیدا کرنے کے لیے ہے۔

پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے درمیان کئی ماہ کے مذاکرات کے بعد تین ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جمع کو فریقین کے درمیان عملے کی سطح کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں، جس کی اطلاع وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف نے دی ہے۔

پاکستان کی وزارت خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نے ایس سی او کے موجودہ سربراہ کے طور پر پاکستان کے وزیر اعظم کو  اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ پاکستانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ایس سی او کونسل آف ہیڈز آف اسٹیٹ (سی ایچ ایس) کے اجلاس میں رہنما عالمی اور علاقائی امور پر غور و خوض کریں گے

پاکستان نے اشارہ دیا کہ بھارت اور امریکہ کے درمیان اس طرح کے تعاون کی صورت میں اس کے پاس جوابی کارروائی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں بچے گا جس سے اس کی قومی سلامتی کے بارے میں خدشات بڑھیں گے

ایس جے شنکر نے کہا کہ سرحد پار سے دہشت گردی ختم ہونے تک پاکستان کے ساتھ معمول کے تعلقات ممکن نہیں ہیں۔ انہوں نے چین کے ساتھ تعلقات پر یہ بھی کہا کہ بیجنگ کے ساتھ تعلقات میں اس وقت اتار چڑھاؤ آرہا ہے

صحافی نے وزیر خزانہ سے تعطل کا شکار انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) پروگرام کی پیشرفت کے بارے میں پوچھا اور وزیر اعظم شہباز شریف کی آئی ایم ایف کے سربراہ سے حالیہ ملاقات کا ذکر کیا۔ ان سوالوں کے جواب میں اگرچہ ڈار خاموش رہے تاہم صحافی مسلسل سوالات کرتے رہے۔