پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف (فائل فوٹو)
پڑوسی ملک پاکستان کی طرف سے ہندوستان کو بات چیت کا آفرآیا ہے۔ پاکستان کے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ جنگ کوئی متبادل نہیں ہے اوروہ ہندوستان سے بات چیت کو تیار ہیں۔ شہبازشریف نے کہا کہ اگرپڑوسی (ہندوستان) خواہشمند ہے، تو وہ (پاکستان) بات چیت کے لئے تیارہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 75 برسوں میں ہم نے تین جنگیں لڑی ہیں۔ اس نے صرف غریبی، بے روزگاری اوروسائل کی کمی کوجنم دیا ہے۔ جنگ اب متبادل نہیں ہے۔ شہباز شریف یہاں 1965 (کشمیر جنگ)، 1971 جنگ (بنگلہ دیش تقسیم)، 1999 (کارگل جنگ) کا ذکر کر رہے تھے، تینوں میں ہی پاکستان کو منہ کی کھانی پڑی تھی۔
نیوکلیئر ہتھیاروں کا ذکر
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے مزید نیوکلیئرہتھیاروں کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا، پاکستان نیو کلیئرکہا، ‘پاکستان جوہری صلاحیتوں سے مالا مال ملک ہے۔ یہ جارحانہ ہونے کے لئے نہیں کیا گیا بلکہ اپنی حفاظت کے لئے کیا گیا ہے۔ لیکن خدا نہ کرے، کبھی ایٹمی جنگ جیسی صورتحال آئی تو کیا ہوا تھا، یہ بتانے کے لئے بھی کوئی زندہ بچے گا یا نہیں یہ نہیں معلوم ہے۔ جنگ اب متبادل نہیں ہے۔
پاکستان ایک طرف امن کی بات کر رہا ہے، لیکن وہ اپنے نیوکلیئرہتھیاروں کی تعداد میں اضافہ کرنے میں پیچھے نہیں ہے۔ گزشتہ ایک سال میں ہی اس نے 5 نیوکلیئر ہتھیار اپنے کھاتے میں جوڑ لئے ہیں۔
Prepared to talk to them (India), provided neighbour is serious to talk on serious matters on the table, says Pakistan PM Shehbaz Sharif pic.twitter.com/iBrRTjFv3A
— Sidhant Sibal (@sidhant) August 1, 2023
جون 2023 میں اسکاٹ ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایس آئی پی آرآئی) کی رپورٹ کے مطابق، چین نے گزشتہ ایک سال میں 60 نیوکلیئر ہتھاربڑھائے ہیں۔ وہیں روس نے 12، پاکستان نے 5، نارتھ کوریا نے 5 اور ہندوستان نے 4 ہتھیار بڑھائے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، پاکستان نیوکلیئر ہتھیار کے معاملے میں ہندوستان سے آگے ہے۔ اس پر 170 نیوکلیئر ہتھیار ہیں۔ جبکہ ہندوستان پر 164 ہتھیارہیں۔
پُرامن بات چیت کی وکالت
ایک طرف پاکستان کے وزیراعظم نے جنگ نہ کرنے کی دہائی، لیکن دوسری طرف انہوں نے ہندوستان پر الزامات بھی عائد کئے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک (ہندوستان) کو سمجھنا ہوگا کہ غیرمعمولی چیزوں کو دور کئے بغیر صورتحال کو معمول پر نہیں لایا جاسکتا۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ کچھ سنگین موضوعات کو پُرامن اور مثبت بات چیت کے ساتھ حل کرنا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: انجو کے پاکستان جانے کے پیچھے ہے انٹرنیشنل سازش؟ ایم پی کے وزیر داخلہ نے کہا- پولیس کرے گی ہر پہلو پر جانچ
پاکستان کی طرف سے عدم تشدد کی وکالت ایسے وقت میں کی گئی ہے، جب وہ خود اندرونی خطروں سے جدوجہد کر رہا ہے۔ گزشتہ ہفتے ہی خیبرپختونخوا صوبہ میں ریلی کے دوران خود کش حملہ ہوا، جس میں 54 افراد کی جان چلی گئی۔ سال 2023 کے ابتدائی سات مہینوں میں ہی وہاں 18 خود کش حملے ہوچکے ہیں، جس میں 200 افراد کی جان گئی۔ وہیں 450 سے زیادہ ان حملوں میں زخمی ہوئے۔