Bharat Express

40 killed, 150 injured in blast at JUI-F workers convention: مولانا فضل الرحمن کی پارٹی کے ورکرز کنونش میں دھماکہ،40 سے زائد افراد ہلاک

خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ کے صدر مقام خار میں جمیعت علما اسلام کے ورکرز کنونشن کا آج انعقاد کیا گیا جس دوران قریب چار بجے کے آس پاس ایک دھماکہ ہوا جس میں ابھی تک ملی جانکاری کے مطابق 40 لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔

خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ کے صدر مقام خار میں جمیعت علما اسلام کے ورکرز کنونشن کا آج انعقاد کیا گیا جس دوران قریب چار بجے کے آس پاس ایک دھماکہ ہوا جس میں ابھی تک ملی جانکاری کے مطابق 40 لوگوں کی جان چلی گئی ہے۔پڑوسی ملک پاکستان کے صوبہ خبیر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں جمعیت علمائے اسلام کے جلسے میں زوردار دھماکے کے نتیجے میں 40 افراد جاں بحق اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں ۔ پاکستانی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے مطابق شنڈے موڑ پر نادرا آفس کے قریب جمعیت علمائے اسلام کا جلسہ جاری تھا جس میں دھماکا ہوا۔ دھماکے میں 40 افراد جاں بحق اور 150 زخمی ہوگئے جبکہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ پولیس نے بتایا کہ دھماکا جمعیت علمائے اسلام کے جلسے میں ہوا۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق دھماکے کے زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ ادھر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ ریسکیو 1122 کی جانب سے دھماکے کی جگہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

 

 

پولیس کی جانب سے دھماکے کی نوعیت کا ابھی تک نہیں بتایا جا سکا۔ ترجمان جمعیت علما اسلام عبدالجلیل جان خیبر پختوا کا کہنا ہے کہ جے یو آئی ورکرز کنونشن میں 4 بجے کے قریب دھماکا ہوا، مولانا لائق کی تقریرکے دوران دھماکا ہوا۔ عبدالجلیل جان کا کہنا ہے کہ ممبر قومی اسمبلی مولانا جمال الدین اور سینیٹر عبدالرشید بھی کنونشن میں موجود تھے، جے یو آئی تحصیل خار کے امیر مولانا ضیاء اللّٰہ دھماکے میں جاں بحق ہوئے ہیں۔ خبر یہ بھی ہے کہ دو درجن سے زائد زخمیوں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔ جس کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا اندیشہ ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

 

Also Read