Bharat Express

Pakistan

عبداللہ نے دنیا کے مختلف حصوں جیسے یوکرین، ایران اور لبنان میں جاری تنازعات کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ان تنازعات سے سیکھنے کی ضرورت ہے کہ آخرکار تباہی ہی ہوتی ہے۔ وہ دہشت گردی کو روکنے کی اپیل کر رہے ہیں اور یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ جو لوگ اسے فروغ دے رہے ہیں انہیں اس کے نتائج پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہیے۔

ایک جدید انفراسٹرکچر بشمول ڈیرہ بابا نانک شہر سے زیرو پوائنٹ تک ایک ہائی وے اور ہندوستانی جانب ایک انٹیگرل چیک پوسٹ (ICP) یاتریوں کے سفر کی سہولت کے لیے بنایا گیا ہے۔ سری کرتارپور صاحب کوریڈور کے سی ای او کا تقرر پاکستانی حکام کرتے ہیں۔

فاروق نے کہا کہ یہ بہت دردناک واقعہ ہے۔ غریب مزدوروں کو درندوں نے شہید کیا۔ ایک ڈاکٹر بھی جان کی بازی ہار گئے۔ اب بتاؤ ان درندوں کو کیا ملے گا؟ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان بنے گا؟

شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) سمٹ میں حصہ لینے کے لئے وزیرخارجہ ایس جے شنکرپاکستان میں ہیں۔ یہاں پہنچنے پران کا والہانہ استقبال کیا گیا۔ ان کا یہ سفر 9 سال بعد کسی ہندوستانی ہائی کمشنرکا یہ پہلا دورہ ہے۔

وزیر خارجہ ایس جے شنکر شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کی کانفرنس میں شرکت کے لیے اسلام آباد گئے ہیں۔ اس دوران پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی رہائش گاہ پر شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے نمائندوں کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔

بھارتی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر کا پاکستان میں سرخ قالین بچھا کر استقبال کیا گیا۔ روایتی طور پر، اس رنگ کا قالین اس وقت استعمال ہوتا ہے جب کسی وی آئی پی شخص، مشہور شخصیت یا کسی بڑے نمائندے کی رسمی انٹری ہوتی ہے۔

دھماکے کے بعد جاری ہونے والی ویڈیو میں گاڑیوں میں آگ کے شعلے دیکھے جاسکتے ہیں اور ایئرپورٹ کے باہر سے دھویں کے گہرے بادل اٹھتے دیکھے جاسکتے ہیں۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل ایسٹ اظفر مہیسر نے میڈیا کو بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ آئل ٹینکر کا دھماکہ تھا۔

میتھلی نے کہا، ’’بین الاقوامی برادری کی توجہ اپنے مذموم ایجنڈے سے ہٹانے کے لیے، ایسے ممالک خود کو دہشت گردی کے شکار کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔‘‘

بدھ کے روز امن معاہدہ طے پا گیا تھا لیکن اس کے باوجود ضلع کرم کی اپر، لوئر اور وسطی تحصیلوں میں مسلح جھڑپیں جاری ہیں۔ علاقے کے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ دونوں طرف سے ہلاکتوں کی تعداد یقیناً بہت زیادہ ہوگی۔

پاکستان نے آئی ایم ایف سے جن وعدوں کا اظہار کیا ہے وہ شریف حکومت کے لیے بڑا چیلنج بن سکتے ہیں۔ ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے کہا کہ پاکستان نے آئی ایم ایف سے جن اصلاحات کا وعدہ کیا ہے ان پر عمل درآمد مشکل ہوگا۔