پاکستان میں بھی فضائی آلودگی کا قہر
نئی دہلی : پاکستان کا صوبہ پنجاب ان دنوں فضائی آلودگی کا شکار ہے۔ مسلسل بڑھتے ہوئے ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی ) کے پیش نظر، پنجاب حکومت نے ا سموگ سے متاثرہ شہروں لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی ہے۔ آلودگی سے نمٹنے کے لیے اور بھی کئی بڑے فیصلے لیے گئے ہیں۔
پنجاب حکومت میں سینئر وزیر، مریم اورنگزیب نے جمعہ (15 نومبر 2024) کو لاہورمیں اس معاملہ پر میڈیا سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اسموگ کا مسئلہ کا سنگین ہے، لوگوں کے صحت پر اس کے مضر اثرت پڑ سکتے ہیں۔ اس سے نمٹنے کے لیے بہت سے سخت اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے پاکستان میں صوبہ پنجاب کی حکومت کی موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی کا بھی اعلان کیا۔ اس میں سیلاب، قدرتی آفات، بحالی جیسے مسائل شامل ہیں۔
اے کیو آئی 2 ہزار سے تجاوز
پاکستانی ٹی وی چینل جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے دارالحکومت لاہور اور ملتان میں صورتحال سب سے زیادہ سنگین ہے۔ یہاں کا اے کیو آئی دو بار 2000 سے تجاوز کر چکا ہے۔ لاہور بدستورخراب اے کیو آئی کے لحاظ سے دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل ہے۔
تین دنوں کے لئے لاک ڈاؤن کا اعلان
رپورٹ میں وزیر مریم اورنگزیب کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ملتان اور لاہور میں ہفتے میں تین دن جمعہ، ہفتہ اور اتوار مکمل لاک ڈاؤن رہے گا۔ یہی نہیں ایک ہفتے کے لیے تعمیراتی کام پر بھی پابندی ہے۔
اسکول رہیں گے بند، فیکٹریوں کے لیے بھی قوانین تبدیل
پنجاب حکومت نے احتیاطی تدابیر کے طور پر لاہور اور ملتان میں ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے اسکول بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ ملتان اور لاہور میں ریسٹورنٹس، دکانیں، مارکیٹیں اور شاپنگ مالز رات 8 بجے تک بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق لاہور اور ملتان کے ریسٹورنٹس فی الحال صرف شام 4 بجے تک سروس فراہم کریں گے۔ تاہم ٹیک اوے سروس رات 8 بجے تک جاری رہے گی۔
بھارت ایکسپریس۔